وزیراعظم عمران خان، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان سمیت دیگر سیاسی شخصیات نے پشاور میں ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
پشاور کے قصہ خوانی بازار میں نماز جمعہ کے دوران مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے میں اب تک 30 افراد شہید اور 50 زخمی ہو چکے ہیں۔
دھماکے کے بعد پولیس اور ریسکیو کا آپریشن جاری ہے اور جائے وقوعہ کا محاصرہ کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے پشاور دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی پشاور دھماکے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے معصوم نمازیوں کو نشانہ بنا کر انسانیت پر حملہ کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے نیشنل ایکشن پلان پر حقیقی عملدرآمد نہ ہونے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت دہشت گردی میں ملوث عناصر اور ا ن کے سہولت کاروں کو فوری گرفتار کرے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پشاور میں جامع مسجد میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی۔
جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی پشاور دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔