’حکومت کے ساڑھے 3 سال میں پہلی مرتبہ غریب کو سہولت دی گئی‘

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت کے ساڑھے 3 سال میں پہلی مرتبہ غریب کو پیٹرول اور بجلی کے بلز میں سہولت دی گئی ہے جو بہت بڑی بات ہے، اس سے پہلے ہم نے صنعتکاروں کو پیکج دیا تھا۔

راولپنڈی میں محکمہ سول ڈیفنس کی ایک تقریب سے خطاب کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد ملک کی بنیادیں ہلادیتی ہے، یہ آسان کام نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ عدم اعتماد کے فیصلے میں بہت فاصلہ ہے، میں ایک ڈیڑھ مہینے سے یہی کہہ رہا ہوں کہ آسان کام نہیں ہے۔

ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب ہمیں آٹا، گھی اور چینی میں بھی کوئی رعایت دینی چاہیے تاکہ سہولت کی زندگی پیدا ہوسکے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب بھی غریب آدمی کو کچھ ملتا ہے تو لوگ باتیں کرتے ہیں، بڑے آدمی کو ملتا ہے تو ایسا سوال نہیں کیا جاتا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ صنعتکاروں کو بجلی اور گیس کے خصوصی نرخ دیے گئے، غریب آدمی تک جب بات آتی ہے تو غریب ہی غریب کی مخالفت کرنے لگتا ہے، میرے خیال میں یہ بہت اچھا کام ہوا ہے اس کی ہمیں تعریف کرنی چاہیے۔

لانگ مارچ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کا لانگ مارچ اپنا ہی مارچ ہے، اس کی خیر ہے، اربوں روپے خرچ کر کے بلاول اسلام آباد آرہا ہے، آنے دیں ٹھیک ہی ہوگا۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ 23 مارچ کے لانگ مارچ پر اپوزیشن سوچے گی، جب اسلام آباد میں تاریخی پریڈ ہوتی ہے، جس میں پہلی مرتبہ ‘جے 10 سی’ کے 25 جہازوں کا اسکواڈرن فلائنگ پاسٹ کرے گا جسے قوم دیکھنے کی منتظر ہے۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ 24 برس بعد پاکستان میں آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم آئی ہے جس کا بہت بڑا کریڈٹ موجودہ حکومت کو جاتا ہے، بھارت کی جانب سے سازش کے تحت بھیجے گئے پیغامات سے نیوزی لینڈ کی ٹیم کا دورہ ناکام کیا گیا انشااللہ آسٹریلیا کے بعد اب انگلینڈ کی ٹیم بھی پاکستان آئے گی اور دنیا میں پیغام جائے گا کہ پاکستان ایک کرکٹ سے محبت کرنے والی قوم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری آنکھوں کے سامنے جو کچھ شام، عراق میں ہوا اور جو کچھ یمن، روس اور کیف میں ہورہا ہے اس کے تناظر میں ہمیں اپنے آپ کو زیادہ منظم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کالج، جامعات کے ساتھ ساتھ چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں اپنا تعارفی پروگرام شروع کریں اور زیادہ سے زیادہ افراد کو تربیت دیں کیوں کہ آفت دروازہ کھٹکھٹا کر نہیں آتی۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آفت آجاتی ہے اس کے لیے قوم کو تیار رہنا پڑتا ہے، ہم عظیم قوم ہیں چشمِ زدن میں تیار ہوجاتے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ سول ڈیفنس کے افسران کو بیرونِ ملک ٹریننگ دلوائی جائے کیوں کہ نئی ٹیکنالوجیز آگئی ہے، کبھی ہم نے ڈرونز، سائبر حملوں، کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال، بلاسٹک میزائل کا نہیں سنا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے عالم میں اچھی طرح تیار ہونا چاہیے تاکہ وقت آنے پر خواہ وہ آسمانی آفات یا جنگی حالات ہوں یا کوئی اور مشکل، مصیبت ہمارے وطن کا دروازہ کھٹکھٹائے تو سول ڈیفنس ہمہ وقت تیار ہو۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوانوں کی بڑی تعداد کو سول ڈیفنس سے آشنا ہونا ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں