متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے وفد نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے ملاقات کی ہے۔
لاہور میں ہونے والی ملاقات میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ملاقات میں حکومت کو ہٹانے کیلئے تحریک عدم اعتماد سمیت دیگرآپشنز پر بھی بات کی گئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف کا کہنا تھاکہ ایم کیو ایم کو آج پہلے پاکستانی اور پھر حلیف بن کر سوچنا ہوگا، وقت زیادہ نہیں، ایم کیوایم کو فیصلہ کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ ایم کیوایم وفد سے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد سمیت دیگرآپشنز پربات ہوئی، ایم کیوایم وفد کراچی میں رابطہ کمیٹی سے بات کرکے فیصلہ کرے گا اور قوم ایم کیوایم سےتوقع رکھتی ہے وہ جو فیصلہ کرے گی پاکستان کے عوام کے حق میں ہوگا۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان کا کہنا تھاکہ شہبازشریف سےکی گئی گفتگو رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے، عدم اعتماد میں ساتھ کا سوال قبل از وقت ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ عدم اعتماد سمیت جوبھی معاملات ہیں، پہلے اپوزیشن طے کرلے کوئی ایجنڈا توسامنے لے آئے، اپوزیشن اپنا ایجنڈا سامنے لے آئے پھرعوام کی بہتری کیلئے جوفیصلہ ہوا وہ کریں گے۔
ایم کیو ایم وفد کی ق لیگ کی قیادت سے ملاقات
قبل ازیں متحدہ قومی موومنٹ کے وفد نے مسلم لیگ قائد اعظم (ق) کے پنجاب کے صدر و اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی سے بھی ملاقات کی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی کا کہنا تھاکہ ایم کیو ایم وفد سے عدم اعتماد پرکوئی بات نہیں ہوئی،عدم اعتماد کا جواب اپوزیشن ہی دے گی، ابھی تو باورچی خانے میں سامان جمع ہو رہا ہے۔
اس موقع پر ایم کیوایم رہنما عامر خان نے کہا کہ جو بھی فیصلہ ہوگا ملکر کریں گے۔