وزیر خزانہ شوکت ترین کی سربراہی میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا جس میں افغانستان کیلئے چینی، چاول، مچھلی اور گوشت سمیت مخصوص اشیاء پاکستانی کرنسی میں برآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
اجلاس میں افغانستان سے چلغوزے کی درآمد پر 45 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بھی ختم کردی گئی ہے۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق برآمد کی جانے والی اشیاء میں پھل، سبزیاں، سیمنٹ، نمک اور خشک میوہ جات بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ حملے میں ہلاک ہونے والے داسو پن بجلی منصوبے کے چینی ملازمین کیلئے 11 کروڑ 6 لاکھ ڈالر ادائیگی کی بھی منظوری دی گئی جبکہ یوریا کھاد فیکٹریوں کو مارچ تک 839 روپے فی ایم ایم بی ٹی یوکے حساب گیس فراہم کرنے کی منظوری دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق فائیو جی اسپیکٹرم جاری کرنے کیلئے وزیرخزانہ کی صدارت میں مشاورتی کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی گئی، ایف بی آر کیلئے 4 ارب اور مردم شماری کیلئے وزارت پلاننگ کو 5 ارب روپے کی تکنیکی گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی۔
اس کے علاوہ کووڈ ویکسین کی خریداری کیلئے 11 ارب 96 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری بھی اجلاس میں دی گئی۔