15 پاکستانیوں سمیت 100 سے زائد کوہ پیماؤں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ‘کے ٹو’ سر کر لی، پہلی بار دو پاکستانی خاتون کوہ پیماؤں ثمینہ بیگ اور نائلہ کیانی نے ‘کے 2’ سر کے تاریخ رقم کر دی۔
قراقرم کے پہاڑی سلسلے پر22 جولائی تک موسم مستحکم رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، 170 بین الاقوامی کوہ پیماؤں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ‘کے ٹو’ سر کرنے کی مہم کا آغاز کیا۔
جمعرات کو 5 کوہ پیماؤں پر مشتمل نیپالی روپ فکسنگ ٹیم رات 9 بجے کے قریب کے2 کی چوٹی تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی۔
ایڈونچر پاکستان سے تعلق رکھنے والے محمد علی ناگری نے میڈیا کو بتایا تھا کہ نیپالی ٹیم نے ‘کے ٹو’ کی چوٹی تک رسیاں فکس کردی ہیں اور اب دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ‘کے ٹو’ کا راستہ کوہ پیماؤں کے لیے کھل گیا ہے۔
کے 2 چوٹی کو سر کرنے والے 50 سے زائد کوہ پیماؤں میں سرباز خان، واجد اللہ ناگری، سہیل سخی، نائلہ کیانی، ثمینہ بیگ، عید محمد، بلبل کریم، احمد بیگز، رضوان داد، وقار علی، اکبر حسین سدپارا، عابد حسین سدپارا، فدا علی، شاہ دولت، شاہ سمشالی، عنایت علی شامل ہیں۔
قراقرم مہم کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ ہم یہ اعلان کرتے ہوئے بہت خوشی محسوس کررہے ہیں کہ ثمینہ بیگ نے اپنی مضبوط پاکستانی ٹیم کے ساتھ آج صبح 7 بج کر 42 منٹ پر دنیا کے سب سے دلکش اور خطرناک پہاڑ کو سر کر لیا ہے، یہ دنیا کا دوسرا اور پاکستان کے سب سے اونچا پہاڑ کے 2 جس کی بلندی 8 ہزار 611 میٹر ہے۔
ثمینہ بیگ کا تعلق دور دراز کے گاؤں شمشال سے ہیں، انہوں نے کے 2 سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔
ثمینہ بیگ نے سات براعظموں میں سات پہاڑوں کو سر کرنے والے مردوں اور خواتین میں پہلی پاکستانی ہونے کا منفرد ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔
ثمینہ بیگ کے پاس 2013 میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
دبئی سے تعلق رکھنے والی پاکستانی کوہ پیما نائلہ کیانی پہلی پاکستانی خاتون ہیں جو گاشربرم-2 کی چوٹی پر پہنچی ہیں۔
نائلہ کیانی اور ثمینہ بیگ نے کے 2 کو سر کرنے کی مہم کا آغاز جمعرات کو کیمپ 4 سے کیا تھا، ثمینہ بیگ اور نائلہ کیانی نے ایک ہی دن میں کچھ وقت کے فرق سے چوٹی سر کی۔
ناروے کی 36 سالہ خاتون کوہ پیما کرسٹین ہاریلا نے بھی کے 2 چوٹی سر کی، انہوں نے دو ماہ میں پاکستان میں دنیا کی پانچ 8 ہزار سے بلند چوٹیوں کو سر کرنے کی کوشش شروع کی جس میں دوسری بلند ترین چوٹی K2 اور نانگا پربت بھی شامل ہے۔
وہ 6 ماہ میں دنیا بھر میں 8 ہزار سے اوپر کی تمام 14 پہاڑوں کو سر کرنے کے ٹائم ریکارڈ کو توڑنے کے لیے اپنی مہم کے لیے پاکستان آئی ہیں۔
ایرانی خاتون کوہ پیما افسانہ حسامفرد نے بھی کے 2 کی چوٹی کو سر کیا، وہ اسے سر کرنے والی پہلی ایرانی خاتون ہی، اس سے قبل ایرانی خاتون کوہ پیما ماؤنٹ ایورسٹ اور مناسلو پہاڑ کی چوٹی کو سر کر چکی ہیں۔
29 سالہ مس تسینگ کو ایر عرف گریس تسینگ نے اضافی آکسیجن کا استعمال کیے بغیر کے 2 کی چوٹی سر کی ہے، ایسا کرنے والی دنیا کی سب سے کم عمر خاتون ہیں، وہ طائیوان کی پہلی خاتون کوہ پیما بھی ہیں جو کے 2 پر پہنچی ہیں۔سعودی عرب کی خاتون کوہ پیما نیلی عطار نے نیا ریکارڈ بنایا وہ کے 2 کی چوٹی سر کرنے والی پہلی عرب خاتون ہیں، چین کی خاتون کوہ پیما ہی جنگ نے 2022 میں ایورسٹ اور لوٹسے کے بعد کے 2 کو بھی بغیر آکسیجن کے سر کیا۔