یوکرین میں 23 ہزار روسی فوجی مارے جا چکے ہیں، صدر زیلنسکی

یوکرین جنگ میں اب تک ہزاروں انسانی جانوں کا زیاں ہو چکا ہے۔ اب یوکرینی صدر زیلنسکی کا دعوی ہے کہ روس یوکرین میں مزید فوجی بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین اور روس کے مابین جاری جنگ میں اب تک 23 ہزار روسی فوجی مارے جا چکے ہیں۔ انہوں نے ہفتہ 30 اپریل کی شب اپنے ایک ویڈیو بیان میں اس بات کا دعوی کیا کہ روسی افواج کو اس جانی نقصان کے علاوہ ہزاروں ٹینکوں اور 25 ہزار دیگر جنگی گاڑیوں کی تباہی بھی برداشت کرنا پڑی ہے۔

روسی فوجیوں کی ہلاکتوں کے بارے میں کوئی مصدقہ تعداد سامنے نہیں آئی ہے۔ تاہم روس کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ 24 فروری سے جاری اس جنگ میں ایک ہزار روسی فوجی مارے گئے ہیں۔ روسی حکام نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اسی دوران یوکرین کے 23 ہزار سے زائد جنگجو مارے گئے۔ روسی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کی فورسز کی طرف سے یوکرین کے 2600 سے زائد ٹینک اور 112 ہیلی کاپٹرز ناکارہ بنا دیے گیے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں