سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہے کہ ’ہو سکتا ہے آپ سے دوبارہ مخاطب ہونے کا موقع نہ ملے۔‘
گرفتاری کے بعد ریکارڈڈ ویڈیو پیغام میں سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ’جب تک میرے الفاظ آپ تک پہنچیں گے، مجھے ایک ناجائز کیس میں بند (گرفتار) کردیا گیا ہوگا۔‘پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ اس سے ایک چیز سب کو واضح ہونی چاہیے کہ پاکستان میں بنیادی حقوق، آئین میں دیے گئے حقوق اور جمہوریت دفن ہو چکی ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنے ریکارڈ شدہ ویڈیو بیان میں کہا کہ ہو سکتا ہے کہ اس کے بعد آپ سے مخاطب ہونے کا موقع نہ ملے، اس لیے میں دو تین باتیں کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے یہ کہ پاکستانی قومی 50 برس سے مجھے جانتی ہے کہ میں نا کبھی آئین کے خلاف گیا اور نا ہی کبھی پاکستان کا قانون توڑا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ میں جو بھی جدوجہد کروں وہ پرامن اور آئین میں دیے گئے پرامن احتجاج کے حق کے اندر رہ کر کروں۔
عمران خان نے کہا کہ آج جو کچھ کیا جا رہا ہے وہ اس لیے نہیں کیا جا رہا کہ میں نے کوئی قانون توڑا ہے بلکہ یہ صرف اس لیے کیا جا رہا ہے کہ یہ چاہتے ہیں کہ حقیقی آزادی کی تحریک سے پیچھے ہٹ جاؤں۔
عمران خان نے کہا کہ یہ اس لیے کیا جا رہا ہے کہ یہ چاہتے ہیں کہ کرپٹ چوروں کا ٹولہ اور امپورٹڈ حکومت جو ہم پر مسلط کی گئی ہے اس کو قبول کروں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں آج سب سے اپیل کرتا ہوں کہ اپنے حقوق اور حقیقی آزادی کے لیے سب کو نکلنا پڑے گا، کبھی بھی کسی قوم کو پلیٹ میں آزادی نہیں پکڑائی جاتی، آزادی کے لیے جدوجہد اور جہاد کرنا پڑتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ آزادی کے لیے محنت کرنی پڑتی ہے پھر اللہ اس قوم کو آزادی کا تحفہ دیتا ہے، یہ وقت آگیا ہے کہ آپ سب اپنے حقوق کے لیے نکلیں۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کا یہ ویڈیو پیغام ان کی گرفتاری سے قبل ریکارڈ کیا گیا تھا جو کہ گرفتاری کے بعد جاری کیا جانا تھا۔