کورونا وائرس کے علاج اور اس وبا سے بچاؤ کے لیے جہاں دنیا بھر میں مختلف تجربات ہو رہے ہیں وہیں فرانس کی مشہور دوا ساز کمپنی سنوفی بھی ویکسین بنا رہی ہے جس کی منظوری 2021 کے پہلی ششماہی میں متوقع ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سنوفی یہ ویکسین برطانوی کمپنی گلیکسو سمتھ کلائین (جی ایس کے) کے ساتھ مل کر بنا رہی ہے۔ سنوفی اور جی ایس کے نے اپریل میں کہا تھا کہ اگر ان کی بنائی ہوئی ویکسین کامیاب رہی تو وہ 2021 کی دوسری ششماہی میں استعمال کے لیے دستیاب ہوگی۔
تاہم اب انہوں نے کہا ہے کہ ویکسین اگلے سال کے شروع میں ہی دستیاب ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت کورونا وائرس کے لیے کوئی ویکسین موجود نہیں ہے اور اس وبا سے اب تک دنیا بھر میں 90 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ چار لاکھ 73 ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
صرف کچھ ادویات کے ہسپتالوں میں موجود کووڈ 19 کے مریضوں پر کلینیکل ٹرائلز میں اچھے نتائج سامنے آئے ہیں۔
سنوفی کے چیف ایکزیکٹیو آفیسر پول ہڈسن کا کہنا ہے کہ ویکسین بنانے کے لیے کچھ کمپنیاں تیزی سے کام لے رہی ہیں لیکن اس کے تین نقصانات ہیں۔
ان کے بقول ایسی کمپنیاں پہلے سے موجود تحقیق استعمال کر رہی ہیں اور ان میں بہت سی تحقیقات وہ ہیں جو سارس کے لیے کی گئیں تھی۔ دوسرا نقصان یہ ہے کہ ایسی ویکسین کے مؤثر ہونے کے کم امکانات ہیں اور تیسرا یہ کہ اس کی وافر تعداد میں سپلائی کی کوئی گارنٹی نہیں ہوگی۔
تاہم انہوں نے کہا کہ سنوفی جو ویکسین بنائے گی، اس کے کامیاب ہونے کے امکانات زیادہ ہیں۔
اس سے قبل، جمعے کو جی ایس کے کے چیف میڈیکل آفیسر نے روئٹرز کو بتایا تھا کہ ان کی کمپنی جلد بازی کے بجائے معیار پر دھیان دے رہی ہے۔