کراچی میں شدید گرمی کا راج، ، ملک بھر میں اگلے ہفتے تک ہیٹ ویو جاری رکھنے کا امکان

پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) نے پیش گوئی کی ہے کہ ملک بھر میں جاری ہیٹ ویو اگلے ہفتے تک جاری رہنے کا امکان ہے جبکہ کراچی میں شدید گرمی کا راج ہے جہاں درجہ حرارت 42 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے۔

پی ایم ڈی سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملک کے اکثر علاقوں میں 14 سے 17 مئی تک معمولی ریلیف کا امکان ہے کیونکہ مختلف علاقوں میں گرد آلود ہواؤں، آندھی اور بارش کے ساتھ طوفان ہوسکتا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ تاہم دن کا درجہ حرارت 18 مئی سے دوبارہ بڑھ جائے گا۔

پی ایم ڈی نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جاری گرم اور خشک موسم سے پانی ذخائر، فصلوں، سبزیوں اور باغات پر دباؤ ہوسکتا ہے۔

اس حوالے سے بتایاگیا کہ گرمی میں اضافے سے بجلی اور پانی کی طلب میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے اسی لیے ان کا استعمال ضرورت کے مطابق کیا جائے۔

وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے شہریوں سے ہیٹ اسٹروک اور گرمی کی حدت سے بچنے کے لیے غیرمعمولی خیال رکھنے پر زور دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے نشان دہی کی کہ بزرگ شہری اور بچوں کو زیادہ خطرہ ہوسکتا ہے۔

شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے کے دوران دریاؤں کے بہاؤ میں اضافے کی پیش گوئی سے مدد مل سکتی ہے، اس وقت تک شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ غیرضروری طور پر براہ راست دھوپ میں جانے سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

انہوں نے کہا کہ ‘مزیدبرآن، پانی احتیاط سے استعمال کرنا چاہیے، جانوروں اور مویشیوں کے تحفظ کی بھی ضرورت ہے’۔

وفاقی وزیر نے گرمی سے ہونے والی بیماریوں کی کئی علامات بھی جاری کیں، جس میں جسمانی حدت میں اضافہ، تھکن، سردرد، الٹی، متلی اور کمزور ربط شامل ہے۔

انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے ضروری انتظامات کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

خیال رہے کہ ملک میں اپریل سے ہی گرمی میں شدت شروع ہوئی تھی جبکہ ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) نے موسمیاتی تبدیلی سے مسلسل خبردار کیا تھا۔

پی ایم ڈی کے چیف فورکاسٹر ظہیر احمد بابر کا کہنا تھا کہ رواں برس میں سردیوں سے ایک دم گرمیوں میں داخل ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 2015 سے ہیٹ ویو کا سامنا کرتا رہا ہے، خاص کر بالائی سندھ اور جنوبی پنجاب شامل ہے۔

وفاقی وزیر نے گرمی سے ہونے والی بیماریوں کی کئی علامات بھی جاری کیں، جس میں جسمانی حدت میں اضافہ، تھکن، سردرد، الٹی، متلی اور کمزور ربط شامل ہے۔

انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے ضروری انتظامات کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

خیال رہے کہ ملک میں اپریل سے ہی گرمی میں شدت شروع ہوئی تھی جبکہ ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) نے موسمیاتی تبدیلی سے مسلسل خبردار کیا تھا۔

پی ایم ڈی کے چیف فورکاسٹر ظہیر احمد بابر کا کہنا تھا کہ رواں برس میں سردیوں سے ایک دم گرمیوں میں داخل ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 2015 سے ہیٹ ویو کا سامنا کرتا رہا ہے، خاص کر بالائی سندھ اور جنوبی پنجاب شامل ہے۔

انہوں نے غیرملکی خبرایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ شدت میں اضافہ ہو رہا ہے اور دورانیہ بھی بڑھ رہا ہے اور شرح میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

حکومت پنجاب اور سندھ پہلے ہی محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کرچکی ہیں اور انہیں ہدایت کی ہے کہ گرمی کے اثرات زائل کرنے کے لیے اقدامات کریں۔

کراچی میں درجہ حرارت 42 ڈگری تک جانے کا امکان

کراچی میں آج ‏شدید گرمی کا راج ہے، مسلسل چلنے والی گرم ہواؤں کے باعث نظام زندگی معطل ہوکر رہ گیا، دوپہر کو شہر قائد میں پارہ 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔

دوسری جانب شدید گرمی کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث شہری اذیت کا شکار ہیں۔

اس سے قبل گرم صحرائی ہواؤں اور شدید گرمی سے شہر کا درجہ حرارت جمعہ کو پچھلے دن 37.2 ڈگری کے مقابلے میں 41 ڈگری تک پہنچ گیا تھا۔

قبل ازیں محکمہ موسمیات نے جاری بیان میں کہا تھا کہ سندھ کے بیشتر علاقوں میں شدید گرمی کی لہر اگلے 2 روزتک جاری رہ سکتی ہے اور کراچی میں ہفتہ کو پارہ 40 ڈگری تک جانے کی توقع ظاہر کی تھی۔

چیف میٹرولوجسٹ ڈاکٹر سردار سرفراز نے وضاحت کی تھی کہ آج بلوچستان کے صحرائی علاقوں سے آنے والی گرم ہواؤں کے باعث سمندری ہوائیں چلنا بند ہو گئی ہیں۔ ان ہواؤں نے کراچی اور ساحلی پٹی کے کچھ دوسرے حصوں شدید گرمی کے سسٹم بچا کر رکھا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس سسٹم نے سندھ سمیت ملک بھر کے موسم کو شدید گرم کر دیا ہے۔ اتوار کو سمندری ہوائیں چلنے کے باعث کراچی سمیت ساحلی علاقوں میں گرمی کی شدت کم ہونے کا امکان ہے۔

پاکستان میں مئی اور جون میں بہت زیادہ گرمیاں پڑتی ہیں، تاہم اس سال موسم گرما کا جلد آغاز ہوا ہے اور رواں برس گرمیوں کا دورانیہ طویل ہوگا۔

محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری کے مطابق ہیٹ ویو کی شدید صورتحال سندھ کے زیادہ تر حصوں میں اگلے دو سے تین دن تک برقرار رہ سکتی ہے۔ اس کے بعد گرمی میں معمولی کمی ہو کر 15 اور 16 مئی کو پارہ 2 تا 3 ڈگری کم ہوسکتا ہے۔

ہیٹ ویو ایڈوائزری کے مطابق 17مئی سے وسطی اوربالائی سندھ میں گرمی کی لہر دوبارہ شدید ہونے کا امکان ہے۔ جبکہ دادو، نواب شاہ، جیکب آباد، لاڑکانہ، شکارپور، قمبر شہدادکوٹ، خیرپور اور سکھر کے اضلاع میں پارہ 46 سے 48 ڈگری تک جاسکتا ہے۔

سندھ کے گرم ترین شہر

سب سے زیادہ درجہ حرارت جیکب آباد میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، لاڑکانہ اور دادو دوسرے نمبر پر جبکہ بے نظیر آباد، نوشہرو فیروز اور روہڑی تیسرے نمبر پر رہے۔

حیدرآباد میں سڑکیں سنسان نظر آئیں جہاں پر ہوا میں نمی کا زیادہ سے زیادہ تناسب 88 فیصد اور کم سے کم 16 فیصد رہا۔ جنوب مغربی وارڈ میں ہوا کی رفتار میں 4 سے 10 ناٹیکل میل ریکارڈ کی گئی۔ ہیٹ ویو سے بچنے کے لیے موٹرسائیکل سوار ہاتھوں اور چہرے کو ڈھانپتے ہوئے دیکھتے گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں