وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے اپوزیشن کی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ چاہتے ہیں جو ہاتھ عمران خان کے سر پر وہ ان کے سر پر رکھا جائے لیکن وہ ہاتھ ان کی گردن پر تو آئے گا سر پر نہیں آئے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پاس کل 23 ویں مرتبہ گئے ہیں، شرائط ذرا سخت تھیں کیونکہ چوروں، ڈاکووں، لٹیروں اور ذہنی پستی کے لٹیروں نے خزانے کو اتنا لوٹا کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط بھی ماننی پڑی۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی خوشی سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاتا، آئی ایم ایف کے پاس جانا کوئی پسند نہیں کرتا لیکن حالات کی مجبوری کا تقاضا ہوتا ہے، اس کے بعد دیکھیں گے روپے کی پوزیشن اور سرمایہ کاری بہتر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ یہ اپوزیشن اندھی وہیل مچھلیاں ہیں، یہ اندھے خواب دیکھ رہی ہے، دو،دو لانگ مارچ کر رہے ہیں، ایک ہی لانگ مارچ کرو تاکہ پورا ٹوکرا آپ کے اوپر رکھ دیا جائے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے راستے میں کوئی رکاؤٹ نہیں ڈالیں گے جب تک آپ راستوں پر رکاؤٹ نہیں کہیں گے، چاہے لونگ مارچ کرو یا لانگ مارچ کرو، چار مہینے بعد بلدیاتی انتخاب ہیں اور 23 مارچ کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اہم لوگ آرہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 23 مارچ کو پاکستان کی تاریخی پریڈ ہے، بطور وزیرداخلہ میری اطلاع کے مطابق جس میں چین کے جے ٹین سی بی فلائنگ پاس کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اگلے مہینے چین جارہے ہیں، احساس پروگرام کے تحت 180 ارب روپے ایک کروڑ 50 لاکھ افراد میں تقسیم کیا گیا ہے جو انتہائی غریب لوگوں کو ریلیف دی گئی ہے۔
اپوزیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف آنا چاہیں تو آئیں نہیں آنا چاہتے ہیں تو نہ آئیں اور ایک جملہ ریکارڈ پر بولنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی سیاست میں چاروں شریف مائنس ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں جو ہاتھ عمران خان کے سر پر وہ ان کے سر پر رکھا جائے، بس یہی سیاست ہے، وہ ہاتھ ان کی گردن پر تو آئے گا سر پر نہیں آئے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم احتساب نہیں کرسکے، احتساب کا عمل کمزر رہا لیکن دنیا جانتی ہے کہ اس دو خاندانوں اس برے طریقے سے اس ملک کے خزانے کو لوٹا۔
حکومت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ساڑھے تین سال ہوگئے ہیں، ہم 14 مہینوں میں بھی گھر گئے ہیں، 18 مہینوں اور 22 مہینوں میں بھی ہم گھر گئے ہیں لیکن ساڑھے تین سال ہوئے، 2 اپریل سے روزے ہوں گے اور چوتھا سال پورا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت 5 سال ٹکا کے لگائے گی، جو افواہیں چلارہے ہیں کہ فلانے کی ملاقاتیں، تو یہ ملاقاتیں اور باتیں چلتی رہتی ہیں۔
پاک-افغان سرحد پر باڑ لگانے کے حوالے سے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ باڑ 2600 کلومیٹر لگ گئی ہے اور 21 کلومیٹر رہ گئی ہے اور 21
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ میں اپنی معلومات کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں کہ شہباز شریف نواز شریف سے زیادہ کرپٹ ہے، ان پر جو کرپشن کے کیسز ہیں ان کے فیصلے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے پتہ ہے کہ نواز شریف موسم برسات کے انتظار میں ہیں لیکن میں نواز شریف کی سیاست نہیں دیکھ رہا ہوں۔
کلومیٹر بھی ان کی رضامندی اور ان کو ساتھ لے کر لگ جائے گی۔