پی ٹی آئی کے وکلا کو بلا رکاوٹ چیئرمین پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت مل گئی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بغیر کسی رکاوٹ کے وکلا کو چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کی اجازت دیدی۔

 جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے لاء افسران کے تاخیرسے آنے پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کورٹ کی معاونت کیلئے کون آئے گا؟

عدالت نے نوٹس کے باوجود پیش نہ ہونے پرسپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ہر ایک نواز شریف کی خوشیاں منا رہا ہے، مٹھایاں بانٹ رہا ہے، آپ سب کو نوازشریف کی پڑی ہے، اس کا استقبال کرنے جانا ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ آخرکار چیئرمین پی ٹی آئی بھی سابق وزیراعظم ہیں، 1977 میں میرے والد بھی جیل میں رہے، میں بھی ان سے ملنے جیل جاتا رہا۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے صرف اس دن ملاقات کر پاتے ہیں جس دن کیس ہو، اس دن بھی ملاقات ڈبے نما پنجرے میں ہوتی ہے۔

ادھر الیکشن کمیشن نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کیلئے توہین آمیز  ریمارکس کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیے ہیں، سپرنٹنڈنٹ اڈیالاجیل کو 24 اکتوبر کو چیئرمین پی ٹی آئی کی پیشی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں