وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آج پاکستان تحریک انصاف سے مذاکرات ہوں گے جس کا صرف ون پوائنٹ ایجنڈا ہو گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا ایک بار پھر اعتماد کرنے پر پورے ایوان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ تین رکنی بینچ کا فیصلہ نہیں، چار تین کا فیصلہ مانتے ہیں، آج قانون کے بارے میں کہ دیا ہے کہ وہ قانون جامد رہے گا، یہ سینہ زوری ہے پارلیمان کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا جا رہا ہے، پارلیمان کے اختیار کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں چھین سکتی، پارلیمان کی قرارداد کے ساتھ کھڑے ہیں، میں اس پارلیمان کا حصہ ہوں اور آپ کے ساتھ کھڑا ہوں، اگر مجھے گھر بھجواتے ہیں تو ہزار بار جانے کو تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مذاکرات کا کہا گیا، ہمارے پاس تو سوٹی بھی نہیں، ہم تو بات چیت کرتے ہیں، تحریک انصاف کو مشورہ کر کے مذاکرات کی دعوت دی، ہمارے اتحاد میں ایسی جماعتیں ہیں جو جائز سخت مؤقف رکھتے ہیں ان کو قائل کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا آج امید ہے کہ ہم پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ بات چیت کا آغاز کر دیں گے، بات چیت کا ایجنڈا پورے ملک میں ایک دن اور شفاف انتخابات ہوں گے۔
انہوں نے ایوان کو بتایا کہ جب میں کوٹ لکھپت جیل میں تھا بلاول بھٹو زرداری بھی ملنے آئے تھے، میں نے ان کو سوپ پلایا تھا، میں نے بلاول کے لیے دعا کی کہ آپ خیریت سے یہاں سے جائیں۔
امید ہے آج پی ٹی آئی سے بات چیت کا آغاز کردیں گے، بات چیت کا ایجنڈا پورے ملک میں ایک ساتھ شفاف الیکشن ہو گا، اگر صرف پنجاب میں پہلے الیکشن ہوں گے تو پیغام جائے گا کہ پنجاب بڑا صوبہ ہونے کی وجہ سے استحصال کر رہا ہے۔