فلسطینی مزاحمت پسند تنظیم حماس نے غزہ پر حملوں کے بدلے قیدی بنائے گئے اسرائیلیوں کو قتل کرنےکی دھمکی دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کی القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے ایک بیان میں کہا ہےکہ پر امن فلسطینیوں پر ہر حملے کے بدلے ایک اسرائیلی قیدی کو ہلاک کیا جائے گا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ پر حملے کے نتیجے میں ہلاک کیے جانے والے ہر اسرائیلی قیدی کی فوٹیج جاری کی جائے گی، اب اسرائیل کو اسی کی زبان میں جواب دیا جائے گا۔
رپورٹس کےمطابق اس وقت 130 اسرائیلی فوجی اور شہری حماس کی قید میں ہیں۔
دوسری جانب عرب میڈیا کو انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں حماس رہنما ابومرزوق نے کہا ہے کہ حماس اسرائیل کےساتھ جنگ بندی اور بات چیت کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فضائی حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 687 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں شہید فلسطینیوں میں 140 بچے اور 105 خواتین بھی شامل ہیں،غزہ میں اسرائیلی حملوں سے 3 ہزار 726 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب حماس کے مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فورسز کی جھڑپیں تیسرے روز بھی جاری ہیں، اسرائیل پر حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 800 سے تجاوز کرچکی ہے۔
البتہ ایک اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت پسند تنظیم حماس کے حملوں میں 1000 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔