الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 29 مئی کو 17 اضلاع میں انتخابات ہوں گے۔
الیکشن کمیشن سے جاری بیان کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجا کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کا گیا کہ پہلے مرحلے میں پنجاب کے 17 اضلاع میں 29 مئی کو بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ پہلے مرحلے میں ڈیرہ غازی خان، راجن پور، مظفر گڑھ، لیہ، خانیوال، وہاڑی اور بہاولپور میں انتخابات ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے بتایا کہ جن اضلاع میں 29 مئی کو بلدیاتی انتخابات ہوں گے، ان میں ساہیوال، پاکپتن، ٹوبہ ٹیک سنگھ، خوشاب، سیالکوٹ، گجرات، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، جہلم اور اٹک بھی شامل ہیں۔
قبل ازیں 12 فروری کو الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی حکومت کے انتخابات کے انعقاد کے لیے حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرستیں جاری کردی تھیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے 27 دسمبر 2021 کو جاری کردہ شیڈول کے مطابق حدبندیوں کے لیے قائم کمیٹیوں نے صوبے میں کمیشن کے تمام 36 ضلعی دفاتر میں بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقوں کی ابتدائی فہرستیں آویزاں کر دی تھیں، جن میں نیبرہڈ اور ولیج کونسلوں کی تفصیلات شامل ہیں۔
حلقہ بندی کمیٹیوں نے الیکشن ایکٹ 2017 اور پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021 کے تحت نیبرہڈ اور ولیج کونسلز کی حدود کا تعین کیا ہے، جس کے مطابق کم از کم 2 ہزار 544 نیبرہڈ کونسلز اور 3 ہزار 128 ولیج کونسلز تشکیل دی گئی ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعلامیے میں کہا تھا کہ ووٹرز اپنے متعلقہ حلقوں کی حدبندی 25 فروری تک الیکشن کمیشن کی جانب سے مقرر کردہ متعلقہ حکام کے سامنے چیلنج کر سکتے ہیں اور حکام ووٹرز کے اعتراضات پر 12 مارچ تک فیصلہ کریں گے۔
یان میں مزید کہا گیا تھا کہ پہلے سے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق انتخابی حلقوں کی حتمی فہرست 22 مارچ کو جاری کی جائے گی۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نئے قوانین کے تحت مزید بااختیار نظام متعارف کرانے کے وعدے کے ساتھ مئی 2019 میں 2013 کے بلدیاتی انتخابات قانون کے تحت منتخب ہونے والی مقامی حکومتوں کو تحلیل کر دیا تھا۔
بعدازاں مارچ 2021 میں سپریم کورٹ نے تحلیل شدہ مقامی حکومتوں کو بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے فیصلہ سنایا تھا کہ بلدیاتی قانون 2019 کا سیکشن 3 جو منتخب مقامی حکومتوں کو ان کی قانونی مدت سے پہلے تحلیل کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے، وہ غیر آئینی ہے۔
عدالت عظمیٰ کی جانب سے اپنے پہلے حکم پر عمل درآمد نہ ہونے پر اظہاربرہمی کے بعد حکومت پنجاب نے گزشتہ اکتوبر میں مقامی حکومتوں کو بحال کیا تھا۔
پنجاب کی مقامی حکومتوں نے 31 دسمبر 2021 کو اپنی مدت پوری کی جبکہ صوبائی حکومت نے 12 دسمبر کو پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021 جاری کیا تھا۔
بعد ازاں جنوری 2022 میں حکومت پنجاب نے الیکشن کمیشن کو صوبے میں دو مراحل میں بلدیاتی انتخابات کرانے اور پہلے مرحلے کا انعقاد 15 مئی کو کروانے کی تجویز دی تھی۔