ایرانی فورسز کی جانب سے صوبہ سیستان اور بلوچستان میں سرحد پار آپریشن کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں، جس میں ایرانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اہداف افغان-تاجک عسکریت پسند تھے، جبکہ دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اسمگلر ہو سکتے ہیں۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ 18 افغان۔تاجک ’خودکش بمبار‘ کو سیکورٹی فورسز نے راسک، چابہار اور پرواد کے علاقوں میں ایک آپریشن میں ہلاک کر دیا۔
ایرانی پاسداران انقلاب کے بریگیڈیئر جنرل محمد پاکپور کا کہنا تھا کہ عسکریت پسند آئل ٹینکر چلانے والوں کے بھیس میں ایران میں داخل ہوئے۔
دریں اثنا، ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی’ ارنا’ نے پاکستانی خبر رساں ادارے ’خراسان ڈائری‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایرانی سرحدی فورسز نے بلوچستان میں ایران۔پاکستان سرحد کے ساتھ اسمگلرز کے خلاف مشترکہ آپریشن کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ’ابتدائی اطلاعات کے مطابق بلوچستان میں سرحد پر اسمگلرز کے خلاف پاکستانی اور ایرانی سرحدی فورسز نے مشترکہ آپریشن کیا ہے۔‘
یہ کارروائی ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے دو روزہ دورہ اسلام آباد کے بعد کی گئی۔