سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ 23بار آئی ایم ایف کے پاس جا چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چین نے 4 سے 5 بار تاریخ میں بیل آؤٹ کیا، چین نے کسی کے ساتھ اتناتعاون نہیں کیا۔
مفتا ح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان جب 4 سال بعد گئے تو میں نے کہا 80 فیصد قرضہ لیا، شوکت ترین نے کہا 76 فیصد قرض لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے بغیر ورلڈ بینک سمیت دیگر بینک لون نہیں دیں گے،پرویز مشرف 2006میں 100 بلین کے قریب پیپلز پارٹی کو دے کر گئے۔
پیپلز پارٹی نے محنت سے کام کیا،ن لیگ آئی تو یہ سرکلر ڈیٹ 500 بلین ہوگیا پھر پی ٹی آئی آئی تو یہ 1100 بلین ہوگیا۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ خود پالیسی میکر رہ چکا ہوں، خود کو بھی ذمہ دار ٹھہراتا ہوں،انہوں نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ پاور سیکٹر کے نقصانات کو کہتے ہیں۔
پاکستان پر قرضوں کا حجم 100 ارب ڈالر پر پہنچ گیاہے، پاکستان میں دنیا کی خراب ترین طرز کی حکمرانی ہے،اس طرز حکمرانی میں ہم کچھ بھی حاصل نہیں کرسکتے۔
سرکلر ڈیٹ بڑھنے کا مسئلہ سسٹم کی خرابی کا نتیجہ ہے،آئی ایم ایف پروگرام میں نہ گئے تو باقی دنیا بھی قرض نہیں دے گی۔