پاکستان سے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان افغانستان پہنچ گیا

وزیر اعظم شہباز شریف اور دفتر خارجہ کے جاری کردہ بیانات کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے متاثر افغان شہریوں کے لیے امدادی سامان کی پہلی کھیپ پڑوسی ملک بھیج دی گئی ہے۔

افغانستان میں سیلاب کی وجہ سے 22 افراد کے ہلاک اور 40 افراد زخمی ہوئے ہیں، واقعے میں سینکڑوں گھر تباہ ہوگئے ہیں جبکہ ہزاروں ایکڑ پر کاشت کی گئی فصل کو نقصان پہنچا ہے۔

افغانستان کے شہریوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف متاثرین کے لیے امداد کا وعدہ کیا اور بین الاقوامی برادری سے بھی وعدہ کیا کہ افغان شہریوں کو مدد فراہم کریں۔

دفتر خارجہ سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی ہدایات کی روشنی میں افغان شہر مزار شریف میں سی 130 طیارے کے ذریعے ایمرجنسی امداد بھیج دی گئی ہے، جس میں ٹینٹ، آٹا، چاول، اور چینی شامل ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ دوسرے طیارے میں کھانا اور رہائش کا سامان موجود ہے جو ’ جذبہ خیر سگالی کے تحت سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے بھیجا جارہا ہے‘۔

ایف او نے مزید کہا کہ ’پاکستان بطور پڑوسی ملک افغان عوام کی انسانی امداد سب سے آگے ہے اور امید کرتا ہے کہ بین الاقوامی برادری بھی افغانستان کے متاثرہ شہریوں کو بروقت امداد اور مالی معاونت کی فراہمی میں فعال کردار ادا کرے گی‘۔

دریں اثنا وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ٹوئٹر پیغام کے ذریعے امدادی سامان کی ترسیل کی تصدیق کی ہے۔

انہوں نے آئندہ دنوں میں مزید امداد کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

وزیر اعظم نے ٹوئٹ کیا کہ ’پاکستان ہر اچھے برےوقت میں اپنے افغان بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے، بین الاقوامی برادری کو اس وقت جب افغان شہریوں کو ان کی مدد کی ضرورت ہے انہیں نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔دریں اثنا افغانستان میں موجود پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے ٹوئٹ کیا کہ ’پاکستان کے ناظم الامور سیف اللہ نے امدادی اشیا کی کھیپ مزارِ شریف ائیر پورٹ پر افغان ڈیزاسٹر منیجمنٹ تنظیم کے حوالے کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ سامان میں ٹینٹ، کھانے کی اشیا اور ادویات شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں