پاکستان کے نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے عالمی سطح پر کورونا کیسز کی شرح میں کمی کو دیکھتے ہوئے اپنی سفری پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔
این سی او سی کے بدھ کو ہونے والے اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ تمام پروازوں کو 10 نومبر سے پوری گنجائش کے ساتھ پاکستان آنے کی اجازت ہوگی لیکن اموات اور ویکسینیشن کی کم شرح کو دیکھتے ہوئے 10 ممالک کو سی کیٹگری میں رکھا گیا ہے۔سی کیٹگری میں آرمینیا، بلغاریہ، کوسٹاریکا، عراق اور میکسیکو شامل ہیں ۔سی کیٹیگری میں شامل منگولیا، سلوینیا، تھائی لینڈ، یوکرائن اور ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوبیگو بھی شامل ہیں اور انہیں ہائی رسک ممالک قرار دیا ہے۔
سی کیٹگری میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کو این سی او سی کا خصوصی اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگاجبکہ وہ پاکستانی پاسپورٹ ہولڈرز جو کہ محدود میعاد کے ویزے کے لیے ان ممالک گئے ہوئے ہیں ان کو واپسی کے لیے کمیٹی سے اجازت لینے سے استثنیٰ ہوگا۔
کیٹیگری بی میں 6 ممالک کو شامل کیا گیا ہے جن میں روس، ایران، ایتھوپیا، جرمنی، فلپائن اور افغانستان شامل ہیں۔ ان ممالک پر کوئی سفری پابندیاں عائد نہیں ہوں تاہم انہیں ہائی رسک کی وجہ سے ’مسلسل نگرانی‘ میں رکھا جائے گا۔
این سی او سی کے مطابق سفری پابندیوں میں تبدیلی کا اطلاق 5 نومبر سے کیا جائے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان آنے والے مسافروں کی ویکسینیشن کی شرح 100 فیصد ہونی چاہیے۔ 6 سال اور اس سے زیادہ عمر کے مسافروں کے لیے 72 گھنٹے پہلے کی پی سی آر رپورٹ لازمی قرار دی گئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان سے پیدل پاکستان میں داخل ہونے والے افراد ویکیسینیشن سرٹیفیکیٹ یا پی سی آر کے بغیر آسکتے ہیں تاہم انہیں ٹیسٹنگ کے عمل سے گزرنا ہوگا اور قرنطینہ کے ضوابط پر عمل کرنا ہو گا۔