سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان پر مشتمل قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے اپنی جماعت کا معاملہ بھی اٹھا دیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی ہال میں ہونے والے اجلاس میں ملکی سیاسی قیادت اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید سمیت اعلیٰ عسکری قیادت نے شرکت کی۔
اجلاس میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے معاہدے اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات پر بحث ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ایم کیوایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے اپنی جماعت کامعاملہ اٹھادیا۔
ان کا کہنا تھاکہ اگر ٹی ایل پی بحال ہوسکتی ہے تو ایم کیو ایم کا کیا قصور ہے؟ پولیس والوں کو شہید کرنے سے تالی بجانے کی دہشتگردی بڑی نہیں۔
ذرائع کے مطابق خالد مقبول صدیقی نےکہا کہ دفتر کھولنے کا مطالبہ کرتے رہے مگر اجازت نہیں ملی۔
خالدمقبول صدیقی سے صحافی نے وزیراعظم قکی ومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے متعلق سوال کیا جس پر انکا کہنا تھاکہ یہ تو وزیراعظم سے ہی پوچھنا پڑے گا۔