وفاقی حکومت کی جانب سے یکم اگست سے ملک بھر میں ساتویں مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ملک بھر میں عام انتخابات کا انعقاد التواء میں پڑنے کا خدشہ ہے۔اس حوالے سے ادارہ شماریات کی جانب سے ساتویں مردم شماری کے حوالے سےسیکرٹری الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر آگاہ کردیا گیا ہے۔خط میں بتایا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کے 13 جنوری 2022 کے اجلاس میں ساتویں مردم شماری کرانے کی منظوری دی گئی ہے جس کے نتائج 31 دسمبر 2022 تک الیکشن کمیشن کے حوالے کردیئے جائیں گے۔ خط کے مطابق الیکشن کمیشن نے آئندہ انتخابات کے لئے 2017 کی مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیوں کا عمل شروع کیا ہے جبکہ نئی مردم شماری کی صورت میں الیکشن کمیشن کا حلقہ بندیوں کا عمل غیر موثر ہو جائے گا۔دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی مردم شماری کی صورت میں آئندہ عام انتخابات کا انعقاد مئی 2023 سے قبل ناممکن ہوگا جس کے بعد الیکشن کمیشن کو دوبارہ سے حلقہ بندیوں کے لیے چار ماہ درکار ہوں گے۔ذرائع کے مطابق حلقہ بندیاں مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کی تیاریوں کے لیے کم از کم تین ماہ کا وقت درکار ہوگا جس کے بعد الیکشن کمیشن کو انتخابی فہرستوں پر بھی دوبارہ سے نظر ثانی کرنی پڑے گی۔