وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے صوبے کے لیے 10 کلو آٹے کے تھیلے پر 160 روپے سبسڈی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سبسڈی موجود وسائل کو بروئےکار لاتے ہوئے دی جارہی ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ چاہے اسپیکر قومی اسمبلی قائم مقام گورنر کا حلف نہ اٹھائیں، آپ صریحاً صوبے کے عوام کے ساتھ زیادتی کریں اور میں کابینہ بھی نہ بنا سکوں اور آپ گورنر نہ بنانے کے لیے عمران خان کے حکم پر آئین کی پامالی کریں، لیکن میں ایک لمحہ ضائع کیے بغیر عوام کی خدمت کروں گا۔
عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کان کھول کر سن لیں کوئی دنیاوی طاقت مجھے عوام کے دکھ درد دور کرنے سے نہیں روک سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس صوبے کے ساتھ سب سے بڑی زیادتی ہوئی کہ علم ہونے کے باوجود کہ گندم کی تعداد کم ہے انہوں نے گندم باہر بھجوائی اور یہاں غریبوں کو لائنوں میں لگایا گیا، جب غریب عوام تنگ آگئے تو وہی آٹا مہنگے داموں درآمد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سیاست نہیں کر رہے، سیاست کی آڑ میں انتشار پھیلا رہے ہیں، یہ کوئی سیاست نہیں ہے کہ پہلے اداروں کو بدنام کرتے ہو، ان پر حملے کرتے ہو اور سفارتی مشن کو سازش قرار دیتے رہو یہ کوئی سیاست نہیں ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے کہ خود کو گولی مار لوں گا آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا، 6 ماہ عوام کو سولی پر لٹکائے رکھا گیا، آئی ایم ایف کی وہ شرائط مانی گئی جن کا انہوں نے تقاضا تک نہیں کیا تھا، پھر خود کہا کہ میری سنگین غلطی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج یہ انقلاب کے نعرے لگاتا ہے اس سے پہلے اچھی خاصی معیشت کو تباہ کردیا۔
حمزہ شہباز نے عمران خان کے بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’ میرے لانگ مارچ میں فوج کے خاندان بھی ہوں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات بہت سنگین بات ہے، اس وقت جب معیشت وینٹی لیٹر پر ہے، ملک میں سیاسی انتشار عروج پر ہے، تو عمران خان فوج کو تقسیم کرنے کی سازش سے پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں، میں بطور ایک پاکستانی شہریوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس کے بہروپیے پن پر نہ جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ عمران خان تھا جس نے کہا تھا کہ میں آلو پیاز کی قیمت دیکھنے نہیں آیا ہوں، انہوں نے مجھ پر منی لانڈرنگ کا الزام لگایا، 2 سال برطانیہ میں میرے بھائی کے اکاؤنٹ فریز رکھے اور خود 7 سال سے الیکشن کمیشن کے فارن فنڈنگ کیس میں حکمِ امتناع کے پیچھے چھپتے پھر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں عوام کو کہنا چاہتا ہوں کہ اس شخص پر کڑی نظر رکھیں، جس طرح اس نے اپنی انا کے بت کو اونچا رکھنے کے لیے آئین اور قانون کی پامالی کی یہ پاکستان کے ساتھ اپنی انا میں دشمنی کر رہا ہے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ اگر رات کو 12 بجے عدالت نہ کھلتی تو آج ہم بنانا ریپبلک میں ہوتے، اس ملک میں کوئی آئین یا کوئی قانون نہ ہوتا، سیاست کو ایک طرف رکھیں پہلے اس بات کا فیصلہ کریں یہ شخص اس ملک کے ساتھ کیا کرنا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بڑی ذمہ داری کے ساتھ یہ بات کہہ رہا ہوں کہ اداروں کو اور عوام کو اس بات کا نوٹس لینا پڑے گا، انہوں نے پاکستان کے دوستوں کو ناراض کیا، کبھی یہ چین کو ناراض کرتے ہیں، کبھی یہ سپر پاور کو للکارتے ہیں کبھی یورپ کو للکاتے ہیں، انہوں نے سفارتی تعلقات خراب کیے جس کا خمیازہ آنے والی دہائیوں میں ہمیں بھگتنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا عمران خان کے سنگین جرائم میں سے ایک اہم جرم یہ بھی کہ ایک طرف انہوں نے آئی ایم ایف کو تیل مہنگا کرنے کے لیے کہا دوسری طرف سبسڈی دے دی، ان کی وجہ سے آئی ایم ایف کے مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے اور ڈالر 200 روپے پر پہنچ گیا ہے۔
حمزہ شہباز نے پنجاب میں آٹا 650 روپے 10 کلو کے بجائے 490 روپے 10 کلو فروخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم آٹے کی مد میں عوام کو 10 ارب کے سبسڈی دینے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے فی من ہے اور ہم نے جو اپنے کسانوں سے گندم لی ہے اس کی قیمت 2ہزار 200 روپے فی من ہے، ہمارے پاس ایک سال کی گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور اپنے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے میں نے یہ سبسڈی دی ہے۔
ان کا کہنا تھا میں نے آئی جی پولیس سے کہا ہے کہ میں آپ سے سفارش نہیں کروں گا کہ میرے من پسند افسران کو لگائیں، میں بس یہ چاہتا ہوں کہ عوام کے حقوق کا تحفظ کریں اور انہیں انصاف دلائیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں تقرریوں اور تبادلوں کے ریٹ طے تھے۔