جدہ: وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کے مابین جمعہ کی شب ملاقات ہوئی جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات، معیشت، سرمایہ کاری، تجارت کو مضبوط بنانے اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم تین روزہ دورے پر سعودی عرب میں موجود ہیں جو ان کا وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد پہلا غیرملکی دورہ ہے۔وزیراعظم کے ہمراہ کابینہ کے اہم اراکین بھی دورہ کررہے ہیں جن میں وفاقی وزرا بلاول بھٹو زرداری، مفتاح اسماعیل، نوبزادہ شاہ زین بگٹی، مریم اورنگزیب، خواجہ محمد آصف، چوہدری سالک حسین، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، محسن داوڑ اور مولانا طاہر اشرفی شامل ہیں۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان وزیراعظم شہباز شریف کے استقبال کے لیے خود باہر آئے اور اس موقع پر ان کے اعزاز میں گارڈ آف آنر دیا گیا۔
بعد ازاں دونوں رہنماؤں کے مابین ملاقات میں عالمی اور علاقائی مسائل کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر وسیع پیمانے پر بات چیت کی۔ وزیراعظم نے پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر بھی زور دیا۔
سرکاری سعودی پریس ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستانی وزیر اعظم نے مملکت کا دورہ اور ولی عہد شہزادہ محمد بند سلمان سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان برادرانہ اور تاریخی تعلقات کا جائزہ لیا گیا، انہوں نے دو طرفہ تعاون کے امکانات اور امید افزا مواقع کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں کو ترقی دینے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
دونوں فریقیں نے تمام علاقائی اور بین الاقوامی امور کا بھی جائزہ لیا اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد امور پر گفتگو کی۔
وزیراعظم جمعرات کو سعودی عرب کے شہر مدینہ پہنچے تھے جہاں انہوں نے مسجد نبویﷺ میں حاضری دی اور نماز ادا کی، مدینہ اور جدہ میں دو دن گزارنے کے بعد وہ آج مکہ مکرمہ پہنچے ہیں۔
مسجد حرام کے دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزرا کے لیے خانہ کعبہ کے دروازے خصوصی طور پر کھولے گئے۔بعد ازاں ہفتہ کو وزیراعظم نے اپنے وفد کے ساتھ عمرہ ادا کیا اور ملک، قوم اور امت مسلمہ کی سلامتی اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے دعا کی۔