وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل پیر کوہ میں ہیضے کی وبا کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم پاکستان نے، جن کا متحدہ عرب امارات اور لندن کا دورہ کرنے کے بعد آج وطن واپسی کا امکان ہے، حکام کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ہیضے کی وبا سے متاثرہ لوگوں کو کھانے کی اشیا، پینے کا صاف پانی اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
یہ پیشرفت کوہ پیر کے رہائشیوں کی جانب سے گزشتہ روز پینے کے پانی کی عدم فراہمی اور علاقے میں ہیضے کے کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے خلاف ریلی پیر کوہ میں ریلی اور دھرنا دینے کے بعد سامنے آئی ہے۔
پیر کوہ میں ریلی کے دوران لوگوں نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مطالبات درج تھے، انہوں نے حکومت اور مقامی انتظامیہ کے خلاف نعرے بھی لگائے اور بعد ازاں گیس پلانٹ کی طرف جانے والے والا روڈ دھرنے میں بیٹھ کر بلاک کردیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے مقامی قبائلی عمائدین نے کہا کہ پیر کوہ میں پینے کا صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے ہیضے کی وبا پھیلی، انہوں نے کہا کہ ’صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے ہم جانوروں کے ساتھ تالابوں سے آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں‘۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ گزشتہ دو روز سے احتجاج کر رہے ہیں مگر ابھی تک پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پیر کوہ میں بچوں سمیت تقریباً ایک درجن افراد ہیضے کا شکار ہوکر اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
تاہم محکمہ صحت کے حکام نے علاقے میں اب تک 6 اموات کی تصدیق کی ہے۔
محکمہ صحت بلوچستان کے سیکریٹری محمد صالح ناصر نے کہا کہ بیماری کے سبب پیر کوہ میں 3 کم سن بچوں سمیت 6 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل عملے کی ٹیمیں ضروری ادویات کے ساتھ متاثر علاقے میں پہنچی ہیں، اس کے علاوہ علاقے میں متاثرہ لوگوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے محکمہ صحت کی طرف سے ایک کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز ڈیرہ بگٹی کے ضلعی ہیلتھ افسر (ڈی ایچ او) ڈاکٹر اعظم بگٹی نے میڈیاکو بتایا تھا کہ 210 نئے کیسز کے ساتھ ہیضے کے مریضوں کی تعداد 2 ہزار 577 ہو چکی ہے۔
گزشتہ روز ہی بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر سرفراز بگٹی نے پیر کوہ میں ہنگامی حالت کے اعلان کے لیے حکام پر زور دیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ حکام صورتحال کا جائزہ لیں اور پانی کی فراہمی کی اسکیموں کو مکمل کرنے کے ساتھ متاثر لوگوں کو امداد فراہم کریں۔
انہوں نے وبا سے ہلاکتوں کی سرکاری تعداد پر بھی سوال اٹھایا تھا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے حال ہی میں ضلع ڈیرہ بگٹی میں پانی فراہمی کے منصوبوں کی ہنگامی بنیادوں پر تکمیل کے لیے 30 کروڑ روپے کے اضافی فنڈز کی منظوری دی تھی۔
صوبائی مشیر نوابزادہ گہرام بگٹی کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے ڈیرہ بگٹی کے مختلف علاقوں میں پانی کے بحران کو ختم کرنے کے لیے تبادلہ خیال کیا تھا۔