وزیراعظم کا عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کےخلاف اقدامات کا مطالبہ

وزیر اعظم عمران خان نے کشمیریوں کے لیے پاکستان کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آگے آئے اور بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں کیے جانے والے نسل کشی کے اقدامات کرنے سے روکے۔

یوم یکجہتی کشمیر پر جاری کردہ بیان میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہی وقت ہے کہ دنیا بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم میں انسانیت کے خلاف جرائم، جنگی جرائم، نسل کشی کے اقدامات کے ساتھ ساتھ جبری طور پر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوششیں شامل ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات میں جنیوا کنونشن کی مکمل خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری کشمیریوں کی حالت زار اور ان کی بھارت کی جانب سے ریاستی ظالم فوجی قبضے سے آزادی کی ناقابل تردید خواہش کو نظر انداز نہیں کرسکتی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کی جائز اور قانونی حق خوداردیت کی جدوجہد کے عزم میں ان کا ساتھ دے گا، نریندر مودی کی ظلم اور تشدد کی فاشسٹ پالیسیاں مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کے مزاحمت کے جذبے کو دبانے میں ناکام ہوچکی ہیں۔

صدر مملکت اور آرمی چیف کے پیغامات

صدر مملکت عارف علوی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ بھارت، مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم کو جاری رکھے ہوئے ہے اور علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، میں دنیا کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ وہ جاگے اور کشمیریوں کے انسانی اور سیاسی حقوق کے تحفظ کے اپنے وعدے پورے کرے۔کشمیر سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ اب ’انسانی المیے کو ختم کرنے‘ اور مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا وقت آگیا ہے۔

دریں اثنا آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا کہ ’آج کشمیر اور پاکستان کے کبھی ختم نہ ہونے والے نظریاتی، جغرافیائی، ثقافتی اور سماجی تعلقات کو تسلیم کرنے کا وقت ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری، پاکستان اور اس کے شہریوں کی جانب سے کیے جانے والے اظہار یکجہتی کا خیر مقدم کرتے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ کشمیری حوصلے کے ساتھ اپنی سرزمین پر کھڑے ہیں اور یہ حوصلہ ثابت قدمی سے جاری رہے گی۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ انشااللہ، رب تعالیٰ نے چاہا تو فتح ہماری ہوگی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کی مکمل اور غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں اور اس وقت تک کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے جب تک ان کا ناقابل تنسیخ حق خود اداریت تسلیم نہیں کرلیا جاتا۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی مظالم کی نہ ختم ہونے والی کہانی مسلسل ریاستی ظلم اور بربریت کا تسلسل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت 7 دہائیوں سے زیادہ عرصے سے کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے اور اس طرح انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر پامالی کی تاریخ میں بہت کم مثالیں ملتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات واضح طور پر امن اور بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے منشور، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کے خلاف ہیں، ان اقدامات کو کشمیریوں، پاکستان اور عالمی برادری نے مسترد کر دیا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے مسلسل جبر نے کشمیریوں کی اپنی منصفانہ جدوجہد میں ثابت قدم رہنے کے عزم کو مزید قوت بخشی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو یہ محسوس کر لینا چاہیے کہ جبر اور بنیادی حقوق کی منظم خلاف ورزی کشمیریوں کے حق خودارادیت اور بھارتی قبضے سے آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے عزم کو نہیں توڑ سکتی۔

انہوں نے کہا کہ تنازع کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام حقیقت نہیں بن سکتا۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا یوم یکجہتی کشمیر پر کہنا تھا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا دنیا بھر میں اعتراف کیا جارہا ہے اور بھارت اپنے بےپناہ ہتھکنڈوں کے باوجود خطے میں کوئی کامیابی حاصل نہیں کر سکا۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر اور کشمیریوں کی حق خودارادیت اور استصواب رائے کی ’جائز‘ جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو خطے میں بھارتی ریاست کے جنگی جرائم کے خلاف کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان، کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرنے کے لیے ہر سال 5 فروری کو ’یوم یکجہتی کشمیر‘ کے طور پر مناتا ہے۔

بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 کو اپنے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کی کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں