وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان اہم ملاقات ختم

وزیر اعظم عمران خان اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن درمیان دوطرفہ ملاقات ختم ہو گئی ہے جہاں دوطرفہ امور اور علاقائی پیش رفت سے متعلق ایجنڈے پر گفتگو کی گئی۔

دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کے مرکزی پہلووں پر تبادلہ خیال کیا اور جنوبی ایشیا میں ترقی کے موضوع سمیت خطےکی صورت حال پر بھی بات کی۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اقتصادی اور توانائی کے تعاون بالخصوص پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن سمیت دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔

دوران ملاقات یوکرین اور روس کے درمیان جاری کشیدگی کے ساتھ ساتھ علاقائی صورتحال بھی زیر بحث آئی۔

روسی صدر نے وزیر اعظم عمران خان کے لیے ظہرانہ بھی دیا۔

اس سے قبل کریملن پہنچنے پر روسی صدر نے وزیراعظم اور ان کے وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔

وزیر اعظم کے ہمراہ جانے والے وفد میں وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری، اسد عمر، حماد اظہر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف اور رکن قومی اسمبلی عامر محمود کیانی بھی شامل ہیں۔

یہ 23 سال کے وقفے کے بعد کسی بھی پاکستانی وزیر اعظم کا روس کا یہ پہلا دو طرفہ دورہ ہے اور اسے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی تجدید کے لیے ایک تاریخی قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

ملاقات سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان روسی صدر پوٹن سے ملاقات کے لیے ہوٹل سے روانہ ہو گئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ صدر سے ملاقات کے بعد وزیراعظم عمران خان سے ملنے کے لیے روس کے ڈپٹی وزیر اعظم ہوٹل میں آئیں گے جہاں وزیر اعظم اور ان کا وفد رہائش پذیر ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران روسی صدر سے ملاقات کے دوران بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کریں گے اور دونوں رہنما دوطرفہ تعلقات بالخصوص توانائی کے شعبے میں تعاون پر بھی بات چیت کریں گے۔

دوران ملاقات اسلاموفوبیا اور افغانستان کی صورتحال سے متعلق امور بھی زیر بحث آسکتے ہیں۔

روسی صدر سے ملاقات سے قبل وزیراعظم نے روس کے جنگ عظیم دوئم کے گمنام سپاہیوں کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔

وزیر اعظم عمران خان نے ماسکو میں دوسری جنگ عظیم میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے سپاہیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے گمنام فوجیوں کے مقبرے پر پھولوں کی چادر چڑھائی تھی۔

اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے جبکہ روسی فوجی دستے نے مارچ پاسٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم کو سلام بھی پیش کیا۔

دوسری جانب وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے یوکرین روس کشیدگی کے دوران وزیر اعظم کے دورہ مختصر ہونے سے متعلق ’قیاس آرائیوں‘ کو مسترد کردیا تھا۔

وزیر اطلاعات نے ٹوئٹ کیا تھا کہ وزیر اعظم کا ’دورہ جاری ہے اور وزیر اعظم شیڈول کے مطابق آج رات پاکستان واپس آئیں گے‘۔

فواد چوہدری کی جانب سےایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے بعد وضاحت پیش کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم اپنا ماسکو دورہ ختم کر رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کل دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے تھے جہاں روس کے نائب وزیر خارجہ ایگور مورگلوف نے ان کا استقبال کیااور انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔وزیر اعظم اس وقت ماسکو میں ہیں، تاہم وزیراعظم پاکستان کی روسی صدر سے ملاقات کا شیڈول تبدیل کر دیا گیا ہے اور ملاقات کا دورانیہ ایک گھنٹے سے بڑھا کر 3 گھنٹے کر دیا گیا ہے۔

تاہم انہوں نے سفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے شیڈول میں مزید تبدیلی کی جاسکتی ہے۔

خیال رہے کہ روس کا دورہ کرنے والے آخری پاکستانی وزیراعظم نواز شریف تھے جنہوں نے 1999 میں روس کا دورہ کیا تھا جب کہ سابق صدر آصف علی زرداری بھی 2011 میں ماسکو گئے تھے۔وزیر اعظم عمران کے دورے کوملکی اور غیر ملکی لوگ بہت زیادہ توقعات کے ساتھ دیکھ رہے ہیں حالانکہ حکومت پاکستان اسے اسٹریٹجک، توانائی اور علاقائی رابطوں میں وسیع تر تعلقات کا پیش خیمہ قرار دیتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں