ن لیگ عدالتوں پر اثرانداز ہونے سے متعلق تاریخ رکھتی ہے، یہ خود پھنسیں گے، وزیراعظم

گلگت بلتستان کی سپریم ایپلٹ کورٹ کے سابق چیف جسٹس رانا ایم شمیم کے انکشافات کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  مسلم لیگ (ن) عدالتوں پر اثرانداز ہونے سے متعلق تاریخ رکھتی ہےاور انہوں نے ہمیشہ ریاستی اداروں پر حملہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں گلگت بلتستان کے سابق جج کے بیان حلفی کے معاملے پر غور کیا گیا۔

وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر اورسینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے معاملے کے قانونی نکات پر بریفنگ دی۔ 

شہزاد اکبر نے بریفنگ میں بتایا کہ بظاہر لگتا ہے اس پلان کے پیچھے مسلم لیگ ن ہے، بیان حلفی کا مقصد مسلم لیگ ن کے قائدین کے خلاف کیسز کو متنازع بنانا ہے۔

بیرسٹرعلی ظفرکا بریفنگ میں کہنا تھاکہ عدالتی کارروائی پر اثرانداز ہونے پر توہین عدالت بنتی ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھاکہ مسلم لیگ ن عدالتوں پر اثرانداز ہونے کے بارے میں اپنی تاریخ رکھتی ہے اور ن لیگ نے ہمیشہ ریاستی اداروں پر حملہ کیا۔

ان کا کہنا تھاکہ سیاسی مافیا اپنے کیسز سے بچنے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے، ن لیگ اس معاملے میں خود پھنسے گی، معاملہ عدالت میں ہے وہی اسے دیکھے گی۔

اتحادیوں کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ اتحادیوں کے تحفظات جلد دور ہو جائیں گے، اتحادی ہماری فیملی کی طرح ہیں۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان کی سپریم ایپلٹ کورٹ کے سابق چیف جسٹس رانا ایم شمیم نے اپنے مصدقہ حلف نامے میں کہا ہے کہ وہ اس واقعے کے گواہ تھے جب اُس وقت کے چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ہائی کورٹ کے ایک جج کو حکم دیا تھا کہ 2018 کے عام انتخابات سے قبل نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت پر رہا نہ کیا جائے۔

گلگت بلتستان کے سینئر ترین جج نے پاکستان کے سینئر ترین جج کے حوالے سے اپنے حلفیہ بیان میں لکھا ہے کہ ’میاں محمد نواز شریف اور مریم نواز شریف عام انتخابات کے انعقاد تک جیل میں رہنا چاہئیں۔ جب دوسری جانب سے یقین دہانی ملی تو وہ (ثاقب نثار) پرسکون ہو گئے اور ایک اور چائے کا کپ طلب کیا‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں