نواز شریف کی سیاست نسلہ ٹاور کی طرح گرے گی، شیخ رشید

وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ تمام گندے انڈے جمع ہوکر اسلام آباد آئیں سب کو ایک ٹھوکر میں ہی مار گرائیں گے جبکہ نواز شریف کی سیاست نسلہ ٹاور کی طرح گرے گی۔

راولپنڈی میں کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ جب پاکستان اور کشمیر کے تعلق کی تاریخ لکھی جائے گی تو یہ رشتہ لال حویلی سے شروع ہوگا اور لال چوک سری نگر پر ختم ہوگا اور دنیا میری قبر پر آکر کہے گی کہ ایک شخص تھا جس نے کشمیر کی آزادی کا حق ادا کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم آج عمران خان کے ساتھ اسی وجہ سے ہیں کیونکہ وہ کوشش کر رہا ہے کہ شہریوں کو مہنگائی، لوڈشیڈنگ اور دیگر مسائل سے نجات ملے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی سیاست نسلہ ٹاور اور پیپلز پارٹی کی سیاست تجوری ہائٹس کی طرح گرے گی، فضل الرحمٰن صاحب قابل احترام اور عالم دین ہیں، آپ سب اسلام آباد آئیں۔

انہوں نے کہا کہ سارے گندے انڈے جمع ہوکر اسلام آباد آئیں ایک ہی ٹھوکر میں آپ کو مار گرائیں گے۔

وزیر داخلہ نے اپوزیشن سے کہا کہ یہ آپ کی سیاست کے آخری ایام ہیں، اسلام آباد میں جہاں بھی آنا ہیں آئیں۔

انہوں نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ جو مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے یہ ان ہی چوروں کی وجہ سے ہوا ہے جو ملک کی دولت لوٹ کر باہر لے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا اگر مجھ پر ایسا وقت آتا ہے تو میں اڈیالہ جیل میں پھانسی پر لٹکنا پسند کروں گا جعلی میڈیکل سرٹیفیکیٹ دے کر ملک سے نہیں بھاگوں گا۔

’پاکستان کا بچہ بچہ اپنا دفاع کرنا جانتا ہے‘

ان کا کہنا تھا کہ بھارت چاہے واہگہ اور سیاچن پر اپنی افواج اتار دے، پاکستان اپنا دفاع کر سکتا ہے۔

وزیر داخلہ نے جوہری طاقت ہونے کی یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ہم نے یہ پھلجھڑیا شب بارات اور دیوالی کے لیے نہیں بلکہ ملک کے دفاع کے لیے رکھی ہوئی ہیں اس قوم کا بچہ بچہ پاک فوج کے ساتھ ملک کر ملک اور دین کے دشمن کے خلاف اپنا دفاع کرنا جانتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کا بچہ بچہ اپنی پاک فوج پر فخر کر رہا ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ بھارتی میڈیا صرف دو لوگوں پر بحث کرتا ہے یا عمران خان یا شیخ رشید، اس لیے آج میں ٹیلی ویژن پر کہنا چاہتا ہوں کہ میں پاکستان کا سپاہی ہیں، اور میری دعا ہے اللہ مجھے پاک فوج کے ساتھ ملک کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہونے کا مرتبہ عطا فرمائے۔

انہوں نے کہا پاکستان نے 30 سال جنگ لڑ کر اپنے ملک کو آزاد کیا ہے، ہماری ہمدریاں بھارت اور کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ آج بھی پاکستان میں ملک کو نقصان پہنچانے والی طاقتیں موجود ہیں لیکن پاکستان کی مسلح افواج پنجگور، مستونگ سمیت دیگر پورے ملک میں انہیں شکست دے رہی ہیں۔

’راولپنڈی اپنی تعلیم سے جانا جائے گا‘

ان کہنا تھا کہ یہ شہر شریفوں کا شہر ہے یہاں کوئی بدمعاش سر اٹھا کر نہیں چل سکتا، یہاں کوئی شخص ہماری بیٹیوں کے اسکولوں، کالجوں اور یونیوسٹیوں کی طرف نہیں دیکھ سکتا۔

شیخ رشید نے راولپنڈی کے شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پنڈی کے لوگوں ہم دکھ اور سکھ ، دھوپ اور چھاؤں کے ساتھی ہیں، ہمیں فخر ہے کہ پاکستان نے جب بھی پکارا ہم اس کے ساتھ کھڑے ہوئے۔

وزیر داخلہ نے اعلان کیا کے راولپنڈی کے حلقہ 60، 61 اور 62 میں لال حویلی سرفروشوں کے لیے 30 ہزار کارڈ جاری کرے گی تاکہ اس شہر میں تعلیم، انسانیت اور خدمت کے لیے 30 ہزار افراد کو تربیت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم ہمارا نشان ہے، ہمیں کوئی شخص بیچ نہیں سکتا ہماری بیٹی پڑھی لکھی ہے،جہاں دھونس کا لفظ آئے گا وہاں میری بیٹی کا کالج اور یونیوسٹی ہوگی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم اس شہر کی پہچان تعلیم سے بنانا چاہتے ہیں کہ جب راولپنڈی کا کوئی شہری باہر جائے تو لوگ کہیں کہ یہ تعلیم کے شہر سے آیا ہے۔

روزگار اور ملازمت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میں ریلوے سے وزارت داخلہ میں آگیا ورنہ میرا مشن تھا کہ میں ایم ایل ون مکمل کر کے ایک لاکھ لوگوں کو ملازمت دوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ان وزرا کی طرح ہیں جو چاہتے ہیں کہ لوگوں کو روزگار ملے، ہم نے پولیس، ایف آئی اے اوردیگر اداروں پر میرٹ پر بھرتیاں کیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم عمران خان کے ساتھ اقتدار کی بھوک میں نہیں کھڑے ہیں، ہماری یہ سوچ اور ایمان ہے کہ وہ اس ملک کی حالت بدلنا چاہ رہا ہے، عمران خان بہتری چاہتا ہے۔

’ہم اپنے ہمسایوں کے ساتھ امن و امان سے زندگی گزارنا چاہتے ہیں‘

اس موقع پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 10 تاریخ کو اترپردیش میں انتخابات ہیں، آج وہاں مسلمانوں پر کیا بیت رہی ہے، بی جے پی نے کسی ایک مسلمان کو ٹکٹ دیا، آج دہلی، مظفر نگر اور بھارت کے دیگر حصوں میں بسنے والا مسلمان پاکستان کی طرف دیکھ رہا ہے۔

وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ کشمیر میں مسلمانوں کے ڈومیسائل تبدیل کیے جارہے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان اپنے ہمسایوں کے ساتھ امن و امان سے زندگی گزارنا چاہتا ہے، افغانستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے جبکہ طالبان کی کامیابی مسلمان کی کامیابی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں