پاکستان میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے سامنے آنے کے بعد کورونا کے یومیہ مثبت کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کے 708 نئے کیس سامنے آئے۔
این سی او سی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 45 ہزار 643 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 708 افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے، یوں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 1.55 فیصد رہی، گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا سے 2 افراد ہلاک بھی ہوئے۔واضح رہے کہ ملک میں گزشتہ 4 روز سے کورونا کیسز کی شرح ایک فیصد سے زائد رہی ہے، اس کے علاوہ آخری مرتبہ 2 ماہ قبل 30 اکتوبر کو 700 سے زائد مثبت کیسز سامنے آئے تھے جن کی تعداد 733 تھی۔
کراچی میں سب سے زیادہ مثبت کیسز
آج ہونے والے این سی او سی کے اجلاس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اومیکرون کے باعث کورونا وائرس کی 5ویں لہر تیزی سے پھیل رہی ہے۔
گزشتہ 3 دنوں کے دوران کراچی شہر میں کورونا کے یومیہ مثبت کیسز کی شرح 2 فیصد سے بڑھ کر 6 فیصد ہوچکی ہے جبکہ سب سے زیادہ مثبت کیسز بھی کراچی میں ہی ہیں۔
این سی او سی نے لازمی ویکسینیشن کے حوالے سے مزید سخت اقدامات اٹھانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
این سی او سی کی جانب سے عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ اس 5ویں لہر سے بچنے کے لیے ماسک لگائیں اور سماجی فاصلہ برقرار رکھیں، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جن افراد کو ویکسین لگ چکی ہے وہ اومیکرون سے کم متاثر ہوتے ہیں۔
این سی او سی نے صوبوں کو بھی ہدایت کی کہ وہ وبا پر قابو پانے کے لیے ویکسینیشن کے اہداف کو جلد از جلد پورا کرنے کی کوشش کریں۔
بوسٹر ڈوز کا آغاز
دوسری جانب این سی او سی کے اعلان کے مطابق آج سے کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانے کا آغاز ہورہا ہے، یہ بوسٹر ڈوز 30 سال سے زائد عمر کے ان افراد کو لگائی جائے گی جنہیں ویکسین کی دوسری خوراک کم از کم 6 ماہ قبل لگائی گئی ہو۔
20 دسمبر کو این سی او سی نے پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اومیکرون وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے 30 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے بوسٹر ڈوز کی منظوری دی تھی۔
ابتدا میں اعلان کیا گیا تھا کہ بوسٹر ڈوز لگانے کا عمل یکم جنوری سے شروع کیا جائے گا تاہم پھر یہ فیصلہ کیا گیا کہ چونکہ ویکسینیشن سینٹر کے عملے نے شب و روز کام کرکے 7 کروڑ افراد کو ویکسین کی دو خوراکیں لگانے کے ہدف پورا کیا ہے اس وجہ سے نئے سال کے پہلے دو روز ویکسینیشن سینٹر بند رکھے جائیں گے۔
اس کے علاوہ کئی ممالک میں ویکسین کے حوالے سے ہونے والے ’امتیازی سلوک‘ کی وجہ سے مکس اینڈ میچ بوسٹر ویکسین کا بھی مفت آغاز کیا جارہا ہے۔
مکس اینڈ میچ سے مراد یہ ہے کہ کسی فرد کو لگنے والی بوسٹر خوراک اسے ماضی میں لگائی گئی ویکسین سے مختلف ہو۔
تاہم بیرون ملک جانے کے خواہشمند افراد کی بڑی تعداد ایسا نہیں کرسکی تھی کیونکہ بہت سے ممالک قرنطینہ کے بغیر داخلے کی اجازت صرف ان مسافروں کو دے رہے تھے جنہیں ان کی جانب سے منظور شدہ ویکسین لگائی گئی تھی۔
حکومت نے ایسے مسافروں کو قرنطینہ سے بچانے کے لیے قیمتاً مکس اینڈ میچ بوسٹر خوراک لگانے کی سہولت متعارف کروائی تھی۔
منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر رانا صفدر نے کہا کہ شہریوں کو ان کی مطلوبہ بوسٹر خوراک لگوائی جائے گی۔
ان کے مطابق ’اس کا مطلب یہ ہے کہ جو ویسکین پہلے لگ چکی ہے اسی کی بوسٹر خوراک بھی لگوائی جاسکتی ہے یا پھر لوگوں کو ان کی مطلوبہ ویکسین کی بوسٹر خوراک بھی لگائی جاسکتی ہے‘۔