وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نےکہا ہےکہ ملک میں انتخابات نئی ڈیجیٹل مردم شماری اور حلقہ بندیوں کے تحت ہونے چاہئیں، نگران حکومت کے بغیر انتخابات پر انگلیاں اٹھیں گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ انتخابات کے حوالے سے وزارت خزانہ ، داخلہ اور دفاع کے تحفظات برقرار ہیں، شخصیات سے متعلق عدلیہ کے ادارے میں فرق دیکھا گیا، لوگ کہتے ہیں کہ آپ تنقید کریں گے تو توہین عدالت کے مرتکب ہوں گے، تنقید ہو تو اداروں کے سربراہوں کوخود احتسابی کرنی چاہیے۔
وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اب خیال آیا کہ عدلیہ بچاؤ تحریک چلانی ہے، خود اپنی حکومت میں اپوزیشن پر مظالم ڈھائے، اس وقت یہ آوازیں بلند ہوتی تھیں کہ عدلیہ کسی نہ کسی سطح پر دباؤ کا شکار ہے، عمران خان کا اپنےکیسز میں رویہ کسی طرح بھی قابل تحسین نہیں رہا۔
اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ ہر شہری کا حق ہےکہ ہر فیصلے کے میرٹ پر بات کرے، پچھلے 3 ماہ سے اسلام آباد کی عدالت عمران خان کو نوٹس بھیج رہی ہے، عدالت نوٹس بھیجتی ہے اور عمران خان ٹانگ پہ ٹانگ رکھ کے بیٹھے رہتے ہیں، جہاں فرد جرم ہونی تھی عمران خان نے وہاں پیش ہونے کی زحمت ہی نہیں کی، عمران خان کو اپنے کردار کو مدنظر رکھنا چاہیے،اس میں یکسانیت ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کی بقا میں پاکستان کی بقا ہے، عدالتیں وارنٹ نکالتی ہیں آپ مرضی سےتعین کرتے ہیں کہ کب جانا ہے،کب نہیں، کچھ اداروں کو سیاست دانوں کو دیوار سے لگانےکے لیے استعمال کیا گیا، سابق وزیراعظم نواز شریف کو انجینیئرڈ طریقے سے ہٹایا گیا، اس پر سوال ضرور اٹھے، نواز شریف اپنی بیمار اہلیہ کو چھوڑ کے عدالتی کارروائی کا حصہ بنتے رہے۔