وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے کہا ہے کہ ملک میں آئینی بحران ہے نہ قانونی صرف رویوں کا بحران ہے جبکہ صوابدیدی اختیار کے خلاف سپریم کورٹ کے اندر سے ہی آواز آگئی۔
میڈیا سے گفتگو میں اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھاکہ وزیراعظم سے ملاقات ہوئی، مشاورت کا دوسرا دور بھی ہوگا، کابینہ کے اجلاس میں موجودہ صورتحال پر بحث ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں اجتماعی دانش کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہوتی ہے، عدلیہ اور پارلیمان کا اپنا اپنا کردار ہے، کچھ کام پارلیمنٹ نے کرنے ہیں،کچھ کام ہیں جوصرف عدلیہ کر سکتی ہے۔
وزیر قانون کا کہنا تھاکہ کابینہ میں قانون سازی سے متعلق بھی مشاورت ہوگی جو سب کا مشترکہ فیصلہ ہوگا وہی مانا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں آئینی بحران ہے نہ قانونی صرف رویوں کا بحران ہے، قومی نوعیت کے مقدمات میں بیٹھیں توسینیئرموسٹ ججز کو بٹھائیں یا فل کورٹ بنائیں، صوابدیدی اختیار کے خلاف سپریم کورٹ کے اندر سے ہی آواز آگئی ہے۔