پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنما مریم نواز شریف کی پیشی کے موقع پر پولیس اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا جس کے دوران پتھراؤں اور آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے۔
پراپرٹی الاٹنٹ کیس میں نیب لاہور نے مریم نواز کو طلب کیا تھا تاہم وہ ایک گھنٹہ نیب آفس کے باپر انتظار کے بعد واپس چلی گئی۔
کارکنوں اور پولیس کے درمیاں تصادم کے بعد جب مریم نیب آفس پہنچی تو آٖفس کا گیٹ بند تھا اور مریم نواز کو اندر جانے نہیں دیا گیا۔ وہ تقریبآ ایک گھنٹہ انتظار کے بعد واپس چلی گئی۔
پولیس نے لیگی کارکنوں کو منتشر کرکے نیب آفس کے باہر کنٹرول سنبھال لیا ہے، نیب کے دفتر کے سامنے سے لیگی کارکنان جا چکے ہیں۔
مریم نواز نے ٹوئٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ پولیس میری گاڑی پر حملہ کر دیا ہے۔ تصور کر لیں کہ اگر یہ بلٹ پروف گاڑی نہیں ہوتی تو۔۔۔۔۔شیم‘
مریم نواز کی پیشی کی وجہ سے نیب آفس آنے والے تمام راستے بند کردیے گئے ہیں اور نیب آفس کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
مریم نوازشریف نے نیب لاہور میں پیشی سے قبل والدہ کی قبر پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔
دوسری جانب پولیس نے ٹھوکر نیاز بیگ فلائی اوور عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ ملتان روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
نیب لاہور نے مریم نواز کو آج منگل کے روز پراپرٹی الاٹمنٹ کیس میں طلب کیا ہے۔ مریم نواز پر 2013 میں رائے ونڈ میں 200 ایکڑ سرکاری زمین الاٹ کرانے کا الزام ہے۔
مریم کی نیب آفس روانگی سے قبل رائیونڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما پرویز رشید نے کہا تھا کہ مریم نواز کو نوازشریف کی بیٹی کے طور پر مجرم بنا دیا گیا ہے۔
’مریم نواز کے جرم معاف نہیں کئے جا رہے۔‘ ان کے مطابق مریم نواز نے پہلے بھی چیلنجز کو قبول کیا اب بھی کریں گی۔ ’مریم نواز چیلنجز سے گھبراتی نہیں۔‘