پاکستان تحریک انصاف نے مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف کل ملک گیر احتجاج کا کال دے دی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کارکنوں سے ملک بھر میں پر امن احتجاج کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سب کو نکلنا ہوگا۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے احتجاج کی کال کیلیے جاری کردہ پیغام میں کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نماز جمعہ کے بعد سب نے ملک بھر کے ہر ضلع اور شہر میں بھرپور طریقے سے نکل کر پرامن احتجاج کرنا ہے۔
وزیراعلی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی، کارکنوں اور رہنماؤں کی رہائی کےلیے احتجاج کرناہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی جارہی، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے کے خلاف بھی احتجاج کریں۔
انہوں نے کہا کہ غیر آئینی ترامیم کی جارہی ہیں جن کے خلاف بھی آواز اٹھانی ہے، اگر آج آواز نہ اٹھائی گئی تو آنے والی نسلیں اس سے برے حالات سے گزریں گی۔
علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ جو اس وقت فیصلے کررہے ہیں ان کو پیغام دیتا ہوں کہ ایسے فصیلے نہ کریں جو اس ملک وقوم کے مفاد میں نہیں، آپ جوابدہ ہیں ان فیصلوں کا آپ کو جواب دینا پڑےگا، ان فیصلوں کے نتیجے میں عوام اور پاکستان کا جو نقصان ہورہا ہے اس کی ذمے داری آپ پر عائد ہوگی۔
علی امین کا کہنا تھا کہ حق، سچ اور حقیقی آزادی کیساتھ آئین کےتحفظ کےلیےکھڑے تھےکھڑے ہیں اوررہیں گے، بھرپور طریقے سے ملک کے ہر شہر میں پر امن احتجاج کی ایپل کررہا ہوں، دنیا کو پیغام دینا ہے کہ زندہ اور آزاد قوم اپنے حق کےلیے کھڑی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ہفتے تحریک انصاف نے 15 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دی تھی، 13 اکتوبر کو تحریک انصاف نے پارٹی کے تمام عہدیداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ اگر حکومت نے وکلا اور ڈاکٹرز کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی تو وہ 15 اکتوبر کو ہر قیمت پر اسلام آباد پہنچیں۔
تاہم حکومت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی تک ڈاکٹرز کی رسائی کی یقین دہانی کرانے پر تحریک انصاف نے احتجاج کی کال واپس لے لی تھی، بعدازاں 15 اکتوبر کو ہی اڈیالہ جیل میں 2 ڈاکٹرز نے عمران خان کا طبی معائنہ کیا تھا۔
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے بتایا تھا کہ حکومت نےبانی پی ٹی آئی کےطبی معائنےسے باقاعدہ آگاہ کردیا ہے، 15 اکتوبر کی شام 4 بجے 2 ڈاکٹر بانی پی ٹی آئی سے ملنے اڈیالہ جیل گئے، بانی پی ٹی آئی کی میڈیکل رپورٹس جلد شیئر کی جائیں گی