لاکھوں عازمین حج وقوفِ عرفہ کے لیے میدان عرفات پہنچ گئے
لاکھوں عازمین حج آج منگل 27 جون کو میدان عرفات میں حج کا رُکنِ اعظم وقوف عرفہ ادا کر رہے ہیں۔
حجاج نے مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ سُنا جس کا ترجمہ اردو سمیت بیس زبانوں میں نشر بھی کیا گیا۔
حجاج کے قافلے پیر اور منگل کی درمیانی شب سے ہی میدان عرفات پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔
حجاج میدان عرفات میں ظہر اور عصر کی نماز ایک اذان دو اقامت کے ساتھ قصر ادا کی اور غروب آفتاب تک وقوف کریں گے۔
سورج غروب ہوتے ہی حجاج کے قافلے مزدلفہ کا رخ کریں گے جہاں سے وہ رمی کے لیے کنکریاں چنیں گے اور رات وہیں بسر کریں گے۔ نماز فجر کے بعد منیٰ کے لیے روانہ ہوں گے۔
قبل ازیں منیٰ کی عارضی خیمہ بستی آباد ہوئی۔ 8 ذوالحجہ جسے عربی میں ’یوم ترویہ ‘ کہا جاتا ہے حجاج نے منی میں قیام کیا اور پانچوں وقت کی نمازیں ادا کرنے کے بعد عرفات کے لیے روانہ ہوئے
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ اس سال کا حج تاریخ کا سب سے بڑا حج ہو سکتا ہے، 2019 میں 25 لاکھ افراد کی شرکت کے بعد 2020، 2021 اور 2022 میں کووڈ کے وبائی مرض کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد اس فریضے کی ادائیگی سے محروم رہ گئے تھے۔ گزرے سالوں کے دوران حج کے اس مقدس فریضے کی ادائیگی کے دوران کئی حادثات بھی پیش آئے جن میں عسکریت پسندوں کے حملے، خطرناک آگ کے واقعے کے ساتھ ساتھ 2015 میں مچنے والی بھگدڑ بھی شامل ہے جس میں 2300 افراد ہلاک ہو گئے تھے، تاہم خوش قسمتی سے اس کے بعد سے کوئی بڑا واقعہ رونما نہیں ہوا۔ حفاظتی اقدامات کے ایک حصے کے طور پر ہیلی کاپٹر اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے لیس ڈرونز کو منیٰ کی طرف ٹریفک کے بہاؤ کی نگرانی کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔