قومی اسمبلی کے ایک، پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات کیلئے نئی تاریخ کا اعلان

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے قومی اسمبلی کی ایک اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخابات کی نئی تاریخ کا اعلان کردیا۔

 رپورٹ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت اجلاس میں این اے 157 ملتان، پی پی 139 شیخوپورہ، پی پی 241 بہاولنگر اور پی پی 209 خانیوال میں 9 اکتوبر کو پولنگ کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس سے قبل الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 9 نشستوں پر ضمنی انتخابات ملتوی کر دیے تھے، یہ نشستیں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھیں جن کے استعفے اسپیکر نے منظور کر لیے تھے۔

تاہم الیکشن کمیشن نے اب تک ان نشستوں پر انتخابات کی نئی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے کیونکہ اسے ڈی نوٹیفائی ہونے والے ان ارکان اسمبلی کی حیثیت کے بارے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے وضاحت درکار ہے۔

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عبدالشکور شاد کی جانب سے اسپیکر کی کارروائی اور اس کے نتیجے میں ڈی نوٹیفکیشن کو چیلنج کیے جانے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا 29 جولائی کو جاری ہونے والا نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا اور انہیں 10 ستمبر کو بحال کردیا تھا۔

تاہم عدالت نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ ان دیگر ارکان اسمبلی پر نہیں بلکہ اس مخصوص کیس میں صرف درخواست گزار پر ہی لاگو ہوتا ہے۔

الیکشن کمیشن نے حکومت سندھ سے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے رپورٹ بھی طلب کرلی، الیکشن کمشنر بلوچستان سے دکی، لورالائی، موسیٰ خیل اور مستونگ کے اضلاع کے بعض پولنگ اسٹیشنوں پر ہونے والے انتخابات کی رپورٹ بھی طلب کر لی گئی جو سیلاب کے باعث ملتوی کر دیے گئے تھے۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان کو ہدایت کی گئی کہ وہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے آرڈر کی کاپی طلب کریں جس کے بعد الیکشن کمیشن بدھ کو (کل) انتخابات کی نئی تاریخ کا فیصلہ کرے گا۔

یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کے ریلیف اور ریسکیو سرگرمیوں میں مصروف ہونے کے سبب عدم دستیابی کے پیش نظر قومی اسمبلی کی 10 اور صوبائی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی کیے جانے کے 5 روز بعد سامنے آیا ہے۔

ان حلقوں میں انتخابات 11 ستمبر، 25 ستمبر اور 2 اکتوبر کو طے تھے، تاہم الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی عدم موجودگی اور سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال کی وجہ سے انتخابات کو منظم اور پرامن طریقے سے یقینی بنانا ممکن نہیں ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں