ایران نے مشرق وسطیٰ میں بدترین کشیدگی کی موجودہ صورتحال میں کہا ہے کہ فی الحال ایسا کوئی ماحول نظر نہیں آتا کہ امریکہ کے ساتھ اومان کی مدد سے کوئی رابطہ یا بات چیت کی جا سکے۔
ایران کی طرف سے یہ مؤقف سامنے لائے جانے کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ماہ جون میں اومان کے ذریعے امریکہ کے ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات ہو چکے ہیں۔ اگرچہ ایران اور امریکہ کے باہمی سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ بلکہ معاملات مخاصمت پر مبنی ہیں۔
اس امر کا اظہار ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اخباری رپورٹروں کے ساتھ اومان کے دارالحکومت مسقط میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پراسس جس کا آغاز ہوا تھا، مخصوص حالات کی وجہ سے رک چکا ہے کیونکہ خطے میں جو صورتحال پیدا ہو چکی ہے اس میں اب ایسا ممکن نہیں ہے۔
خیال رہے یکم اکتوبر 2024 کو ایران حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ اور حماس رہنما اسماعیل ھنیہ کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر 200 بیلیسٹک میزائل فائر کیے تھے۔