امریکا نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں میں آگ اور خون کا کھیل نہیں دیکھنا چاہتے۔
وائٹ ہاؤس میں نیشنل سکیورٹی کے ترجمان جیک سلیوان نے امریکی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے اسرائیلی افواج پر واضح کردیا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں کے اندر آتش گیر ہتھیاروں سے لڑائی سے گریز کیا جائے جس سے سویلینز کی زندگیوں کو خطرہ درپیش ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کو واضح پیغام پہنچایا ہے کہ امریکا غزہ کے اسپتالوں میں معصوم شہریوں اور علاج کیلئے موجود مریضوں کو گولیوں کا شکار بنتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتا۔
امریکی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ سے امریکی شہریوں کا انخلا جاری رکھا جائے گا تاہم شہریوں کے انخلا میں یہ مسئلہ درپیش ہے کہ رفاح کراسنگ کبھی کھلتی ہے اور کبھی بند ہو جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح کبھی نکلنے والوں کی فہرست میں امریکیوں کے نام شامل ہوتے ہیں اور کبھی نہیں ہوتے تاہم جو بھی صورتحال ہو تمام امریکیوں کا انخلا یقینی بنایا جائے گا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک بار پھر اسپتالوں کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت کئی فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
اسپتالوں پر بمباری کے بعد صیہونی فوج نے غزہ کے سب سے بڑے اسپتال سے فلسطینیوں کے انخلا میں تعاون کی پیشکش کردی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کے سب سے بڑے الشفااسپتال سے انخلا میں تعاون کریں گے اور الشفا اسپتال سے بچوں کو نکالنے میں مدد کریں گے۔
فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے الشفا میڈیکل اسپتال کے اندرونی حصوں کو نشانہ بنایا، جس کے بعد اسپتال کے اندر آگ بھی بھڑک اٹھی۔