ترکی کے وزیر صحت اور وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ سے نکالے گئے تقریبا 200 افراد پیر کے روز ترکی پہنچ گے، جن میں درجنوں مریض بھی شامل ہیں جو وہاں طبی امداد حاصل کریں گے۔
ترکی کے وزیر صحت فرحتین کوکا کا کہنا ہے کہ 61 مریض اپنے 49 رشتہ داروں کے ہمراہ اتوار کو مصر لانے کے بعد پیر کی سہ پہر انقرہ پہنچے تھے۔ فوٹیج میں کوکا کو انقرہ کے ایسن بوگا ہوائی اڈے پر ایمبولینس وں پر اسپتال لے جانے والے لوگوں کا استقبال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
کوکا نے ہوائی اڈے پر نامہ نگاروں کو بتایا، “انسانی وقار کے تحفظ کے معاملے میں، میرے خیال میں ہم نے جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ بہت کم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انخلاء کی ترجیح اب غزہ کے بچے، بچے اور زخمی شہری ہیں۔
کوکا نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ انقرہ غزہ سے کینسر کے تقریبا ایک ہزار مریضوں کو زیادہ سے زیادہ واپس لانا چاہتا ہے جن میں سے زیادہ تر ترکی اور فلسطین کے ایک ہسپتال کے سابق مریض ہیں جو اسرائیلی حملوں کی وجہ سے بند ہو گیا تھا۔ پہلے 27 مریض گزشتہ جمعرات کو انقرہ پہنچے تھے۔
انہوں نے پیر کے روز کہا کہ غزہ کے 150 باشندوں کو ترکی لایا گیا ہے۔ زیادہ تر مریض کینسر کے مریض ہیں، اور پیر کو پہنچنے والے 61 مریضوں میں سے آٹھ کی حالت “قدرے زیادہ سنگین” تھی۔
ترکی کی وزارت خارجہ کے ترجمان اونکو کیسیلی نے بتایا کہ 87 ترک، ترک قبرصی اور ان کے رشتہ دار اتوار کے روز غزہ سے مصر پہنچے تھے اور انہیں پیر کی رات استنبول کے لیے اڑان بھرنی تھی۔
وزارت خارجہ کی جانب سے شیئر کی گئی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ہفتے کے اختتام پر غزہ سے مصر جانے والے 44 ترک اتوار کو استنبول پہنچے۔
کیسیلی نے یہ بھی کہا کہ اگر زمینی حالات سازگار ہوتے ہیں تو ترکی پیر کے روز مزید 100 افراد کو غزہ سے نکالنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فدان نے پارلیمنٹ میں کہا کہ ترکی مزید 983 ترک شہریوں اور ان کے رشتہ داروں کو غزہ سے نکالنے کے لیے مصری اور اسرائیلی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج تک ہم نے غزہ سے اپنے 170 شہریوں اور ان کے رشتہ داروں کے انخلا کو یقینی بنایا ہے۔
انقرہ نے غزہ کے شہریوں کے لیے تقریبا 700 ٹن انسانی امداد، طبی سامان، ادویات اور طبی عملہ مصر بھیجا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ وہ رفح سرحدی کراسنگ کے غزہ کی طرف ایک فیلڈ ہسپتال قائم کرنا چاہتا ہے۔
پیر کے روز کوکا نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنے مصری اور اسرائیلی ہم منصبوں سے فون پر بات کی ہے تاکہ غزہ میں ایک “سیف زون” کے اندر فیلڈ ورک کرنے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔