اسرائیلی کا سکول پر حملہ
ہفتہ کے روز غزہ سٹی کے علاقے میں پناہ گاہ کے طور پر کام کرنے والے ایک اسکول پر مہلک اسرائیلی حملے کی اطلاع
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے میں جبالیہ کے الفخورہ اسکول کو نشانہ بنایا گیا جہاں ہزاروں افراد رہائش پذیر تھے۔ وزارت صحت کے ایک اہلکار محمد ابو سیلمیہ نے بتایا کہ کم از کم 15 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر 105 طبی مراکز کو نشانہ بنایا: وزارت صحت
وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے ایک پریس بریفنگ میں مزید معلومات فراہم کیں:
7 اکتوبر سے اب تک 150 پیرا میڈکس ہلاک ہو چکے ہیں۔
27 ایمبولینس گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں، جن میں سے دو جمعہ کے روز متاثرین کے قافلے کو رفح کی طرف لے جا رہی تھیں۔
جان بوجھ کر 105 طبی مراکز کو نشانہ بنایا گیا جن میں سے 16 اب سروس سے باہر ہیں۔
32 بنیادی دیکھ بھال کی طبی سہولیات یا تو ایندھن کی کمی یا ان کی مکمل تباہی کی وجہ سے خدمات سے باہر ہیں۔
برطانیہ کا ایران پر اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع کو بڑھنے سے روکنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے پر زور
برطانیہ کے وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ کے گروپوں کے ساتھ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے تاکہ حماس کے ساتھ اسرائیل کے تنازعکو بڑھنے سے روکا جا سکے۔
برطانیہ کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ جمعے کے روز ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان سے ٹیلی فون پر بات کی اور انہیں بتایا کہ حماس اور حزب اللہ جیسے گروہوں کی کارروائیوں کی ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے جن کی وہ کئی سالوں سے حمایت کرتا رہا ہے۔
چین کا دورہ دوطرفہ تعلقات کے لیے انتہائی مثبت ہے، آسٹریلوی وزیر اعظم
آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کیانگ سے ملاقات کے لئے ان کا چین کا متوقع دورہ کشیدہ دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کی سمت میں “بہت مثبت قدم” ہے۔
البانیز 2016 کے بعد چین کا دورہ کرنے والے پہلے آسٹریلوی رہنما ہوں گے، جو چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے، جاسوسی اور کوویڈ 19 پر تنازعات کی وجہ سے کئی سالوں سے خراب ہونے والے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
حماس رہنما کی ایرانی صدر سے ملاقات
فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے حالیہ دنوں میں تہران کے دورے کے دوران ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
ایران کی حمایت یافتہ حماس کے ایک سینئر عہدیدار اسامہ حمدان نے بیروت میں گفتگو کرتے ہوئے تہران کے دورے کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ ہانیہ 2019 سے قطر اور ترکی کے درمیان مقیم ہیں۔
یوکرین جنگ تعطل کا شکار نہیں، مزید فضائی دفاعی مدد کی ضرورت ہے، زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے روس کے ساتھ جنگ کے تعطل تک پہنچنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضائی دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے اتحادیوں کے ساتھ مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا یہ بیان یوکرین کے کمانڈر انچیف جنرل ویلری زلوزنی کے ایک مضمون کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ تنازع جامد اور غیر جانبدارانہ لڑائی کے ایک نئے مرحلے کی طرف بڑھ رہا ہے، ایک ایسا مرحلہ جو ماسکو کو اپنی فوجی طاقت کی تعمیر نو کی اجازت دے سکتا ہے۔
اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے، اردن
عرب رہنماؤں اور اعلیٰ امریکی حکام سے ملاقاتوں کے بعد ایمن صفادی نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے اور اسے بین الاقوامی قانون سے بالاتر نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اگرچہ وہ حماس کے حملے کی مذمت کرتے ہیں لیکن غزہ پر جنگ جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔صفادی نے کہا، “پورا خطہ نفرت کے سمندر میں ڈوب رہا ہے جو آنے والی نسلوں کی وضاحت کرے گا۔صفادی نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، “ہم یہ قبول نہیں کرتے کہ یہ اپنا دفاع ہے۔ اس کو کسی بھی بہانے سے جائز قرار نہیں دیا جا سکتا اور نہ ہی اس سے اسرائیل کو سلامتی ملے گی اور نہ ہی خطے میں امن آئے گا۔
حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے پرعزم ہیں: بلنکن
عرب رہنماؤں سے ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہم حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے پرعزم ہیں۔عمان میں خطے کے پانچ رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں بلنکن نے کہا کہ وہ کسی بھی ریاستی اور غیر ریاستی کردار کو اس تنازعمیں ایک اور محاذ کھولنے یا عدم استحکام پیدا کرنے والے دیگر اقدامات کرنے سے روکنے پر کام کریں گے۔انہوں نے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی میں اضافے اور غیر ملکی شہریوں کو علاقے سے نکالنے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کو یقین ہے کہ جنگ بندی سے حماس قائم رہے گی اور اسے دوبارہ منظم ہونے اور 7 اکتوبر کو اسی طرح کے حملے کرنے کا موقع ملے گا۔ بلنکن کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی سے حماس کو دوبارہ متحد ہونے اور حملہ کرنے کا موقع ملے گا