‘شہید ہمیشہ زندہ رہتے ہیں’ السنوار کے قتل سے مزاحمتی جذبہ مزید مضبوط ہو گا: ایران

اقوام میں متحدہ میں ایرانی مشن نے غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ یحیٰ السنوار کے بارے میں سامنے آنے والی خبروں کے بعد کہا ہے کہ ‘یحیٰ السنوار کا قتل پورے خطے میں جاری مزاحمت کو مزید طاقت اور مضبوطی ملے گی۔’ ایرانی مشن نے یہ بیان اسرائیل کے اس بیان کے محض چند گھنٹے بعد سامنے آیا کہ اس نے یحییٰ السنوار کو قتل کر دیا ہے۔

ایرانی مشن نے کی طرف سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ ایکس’ پر کہا گیا ہے’ مزاحمتی جذبہ اور توانا ہو گا اور یحی السنوار جوانوں اور بچوں کے لیے مزاحمت کے ایک ماڈل اور مثال کے طور پر ابھریں گے۔ اب نئی نسل اور نوجوان سنوار کے راستے پر آگے بڑھتے ہوئے فلسطین کی آزادی کی جدوجہد کے لیے نکلیں گے۔ ‘

مزید کہا’ جب تک صہیونی قبضہ اور جارحیت باقی ہے مزاحمت جاری رہے گی۔ شہید ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔ نیز بعد میں آنے والوں کے لیے انسپائریشن کا باعث اور جذبہ و قوت بن جاتے ہیں۔

واضح رہے اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز اس سے پہلے اعلان کیا تھا کہ اس نے حماس کے سربراہ السنوار کو غزہ کے جنوب میں رفح میں ہلاک کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ ہلاکت جنگجوؤں کے ساتھ ایک لڑائی کے دوران ہوئی ہے۔ یہ واقعہ ایک روز قبل دو دوسرے جنگجوؤں کی ہلاکت کے ساتھ پیش آیا۔

اسرائیلی بیان کے مطابق ‘رفح کے علاقے تل سلطان میں یحیٰ السنوار کو ختم کر دیا گیا ہے۔’ یہ اعلان اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے اپنے بیان میں کیا ہے۔

اس بارے میں اسرائیلی وزیر خارجہ نے اپنے ایک الگ بیان میں کہا ہے ‘ السنوار نے بہت سے لوگوں کو سات اکتوبر 2023 کو قتل کیا تھ۔ اب اسے اسرائیلی فوج نے ہلاک کر دیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے اس ہلاکت کا اعلان ایک سال کی طویل جنگ میں السنوار کا پیچھا کرنے کے بعد کیا ہے۔ اعلان میں کہا گیا ہے کہ’ دہشت گرد حماس کا لیڈر السنوار کو جنوبی غزہ میں بدھ کے روز ایک آپریشن کے دوران مارا گیا ہے۔ ‘ مگر حماس نے ابھی تک اس ہلاکت کی تصدیق نہیں کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں