شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس: دہشت گردی کا ناسور جڑ سے اکھاڑنے کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان میں سیلاب متاثرہ افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کی مدد پر شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے زوردیا کہ ہر قسم کی دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کی ضرورت ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (سربراہان حکومت) کے21 ویں ورچوئل اجلاس سے خطاب کیا۔

وزیر خارجہ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تنظیم کے خطے میں زیادہ سے زیادہ رابطہ قائم کرنے سے ایس سی او کے درمیان تعاون کی سیاسی اور اقتصادی صلاحیت کھولنے میں مدد ملے گی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا اہم منصوبہ ہے جو علاقائی روابط اور انضمام کے ذریعے مشترکہ خوشحالی کے شنگھائی تعاون تنظیم کے وژن کی تکمیل کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایس سی او کو اہمیت دیتا ہے اور پاکستان نے شنگھائی تنظیم کے اصولوں کی بنیاد پر علاقائی تعاون آگے بڑھانے کے لیے مختلف معاہدوں اور منصوبوں کے تحت اقدامات کیے ہیں۔

انہوں نے غربت کے خاتمے کے لیے پاکستان کے متعدد کامیاب اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غربت کے خاتمے کے لیے ایس سی او کے خصوصی ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس دسمبر میں اسلام آباد میں ہوگا۔

وزیر خارجہ نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کی مدد پر شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کا شکریہ بھی ادا کیا اور موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے ترقی یافتہ ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ ’کلائمیٹ فنانس‘ سے متعلق اپنے وعدوں کی تکمیل کریں تاکہ ترقی پذیر ممالک کو پائیدار ترقی کے اہداف پورا کرنے کے لیے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔

بلاول بھٹو زرداری نے اقتصادی ترقی کے لیے خطے میں پائیدار امن اور سلامتی کے حصول کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے ریاستی دہشت گردی سمیت دہشت گردی کی لعنت کو اس کے تمام مظاہر میں حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے افغانستان کے ساتھ پائیدار اور عملی روابط کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ افغان عوام کو اپنے ملک میں درپیش انسانی اور معاشی بحران پر قابو پانے میں مدد مل سکے۔

دفترخارجہ کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے ورچوئل اجلاس کی میزبانی چین نے کی جو ایس سی او کی کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ کا موجودہ سربراہ ہے، چین، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے سربراہان حکومت کے ساتھ ساتھ ایس سی او کے مبصر ممالک کے نمائندوں نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

خیال رہے کہ کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ شنگھائی تعاون تنظیم کا دوسرا اعلیٰ ترین فورم ہے، جہاں رکن ممالک کے سربراہان حکومت اپنے خیالات کا تبادلہ کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں