شمالی وزیرستان: دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، کیپٹن سمیت پاک فوج کے 5 جوان شہید

خیبرپختونخوا (کے پی) کے ضلع شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے ایک کیپٹن سمیت 5 جوان شہید جبکہ دو الگ کارروائیوں میں ایک کمانڈر سمیت 5 دہشت گرد بھی مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے آج ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے بوئیہ میں انٹیلیجنس کی بنیاد پر کارروائی کی۔بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور سپاہیوں نے دہشت گردوں کے خلاف علاقے میں مؤثر انداز میں کارروائی کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے۔

بیان میں بتایا گیا کہ ہلاک دہشت گردوں کے زیر قبضہ اسلحہ اور بارود بھی برآمد کرلیا گیا۔

کارروائی کے حوالے سے مزید بتایا گیا کہ مارے گئے دہشت گردسیکیورٹی فورسز کے خلاف سرگرمیوں اور معصوم شہریوں کے خلاف کارروائیوں میں بدستور ملوث رہے تھے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ضلع جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ کیپٹن عبدالولی، ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے 45 سالہ نائب صوبیدار نواز، سرگودھا سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ حوالدار غلام علی، میانوالی سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ لانس نائیک الیاس اور میانوالی سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ سپاہی ظفراللہ نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت پائی۔

بیان میں بتایا گیا کہ علاقے سے کسی دہشت گرد کی موجودگی کا خاتمہ کرنے کے لیے کارروائی جاری ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ہماری بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیوں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔

میرعلی میں کارروائی، دہشت گرد کمانڈر ہلاک

آئی ایس پی آر کے ایک اور بیان میں بتایا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں دہشت گرد کمانڈر طفیل مارا گیا۔

بیان میں بتایا گیا کہ مارے گئے دہشت گرد کمانڈر کے زیر قبضہ موجود اسلحہ اور بارود بھی برآمد کرلیا گیا۔

بیان کے مطابق ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں آئی ای ڈیز بنانے اور معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہلاک ہونے والا دہشت گرد کمانڈر طفیل ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی اور اطراف میں دہشت گردی کی بڑی کارروائیوں کا سرغنہ تھا۔

واضح رہے کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں حالیہ عرصے میں ایک مرتبہ پھر تیزی آئی ہے تاہم سیکیورٹی فورسز نے آپریشن بھی شروع کردیا ہے تاکہ علاقہ دہشت گردی کی لعنت سے پاک ہوسکے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں گزشتہ ہفتے ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کا ایک سپاہی شہید جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔

اسی طرح گزشتہ ماہ سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے ضلع میر علی کے علاقے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کرکے 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

اس سے قبل 15 اگست کو بھی سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر خفیہ آپریشن کیا تھا جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا تھا اور اس کے قبضے سے بھاری اسلحہ برآمد کیا گیا تھا۔

4 اگست کو سیکیورٹی فورسز کی خفیہ کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا تھا جبکہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک سپاہی نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

9 اگست کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں فوجی قافلے پر خودکش حملے میں 4 فوجی شہید ہوگئے تھے۔

13 اگست کو شمالی وزیرستان کے ضلع لوئر دیر میں پاک فوج کے ایک اور جوان نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں