کراچی: شرجیل انعام میمن نے سندھ کابینہ میں چھ سال سے زائد عرصے کے بعد واپسی کرتے ہوئے جمعہ کو نئے صوبائی وزیر اطلاعات کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔رپورٹ کے مطابق شرجیل میمن کو وزارت اطلاعات کا قلمدان سونپا گیا ہے جو پہلے سعید غنی کے پاس تھا جو اب لیبر اور انسانی وسائل کا قلمدان اپنے پاس رکھیں گے۔صوبائی حکومت نے وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ کو بھی ڈی نوٹیفائی کر دیا ہے۔
گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی نے شرجیل انعام میمن سے صوبائی وزیر کی حیثیت سے حلف لیا۔
تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی کابینہ کے ارکان اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
2016 میں جب شرجیل میمن اسی عہدے پر کام کررہے تھے تو قومی احتساب بیورو نے ان کے خلاف ایک ریفرنس دائر کیا تھا اور ان پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے الیکٹرانک میڈیا میں صوبائی حکومت کی آگاہی مہم کے اشتہارات کی مد میں 5 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا ارتکاب کیا۔
کئی مہینوں تک ضمانت پر رہنے کے بعد بالآخر انہیں اکتوبر 2017 میں نیب نے اس وقت گرفتار کر لیا تھا جب سندھ ہائی کورٹ نے ان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی، جون 2019 میں سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد انہیں جیل سے رہا کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے اعتماد کا اظاہر کرنے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہائیوں پرانی پارٹی پالیسی کے تحت صوبے میں آزادی اظہار اور آزاد میڈیا کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ وزارت اطلاعات کو اہمیت دی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک حقیقی جمہوری پارٹی ہونے کے ناطے ہمارا ماننا ہے کہ ملک میں لوگوں کو اپنی رائے جاننے اور اس کے اظہار کا حق ہے، اس وزارت کے سربراہ کی حیثیت سے میرا کام صرف اس طرز عمل کو آگے بڑھانا اور اس حق کے حصول کے لیے ہر فرد کی مدد کرنا ہے۔