پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ ملک میں جاری سیاسی ڈرامے کا ابھی ڈراپ سین نہیں ہوگا تاہم کردار تبدیل ہوں گے۔
لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ ملک میں جاری سیاسی ڈرامے کا ابھی ڈراپ سین نہیں ہوگا، ڈرامے کے کردار تبدیل ہوں گے۔
ملک میں جاری سیاسی صورت حال سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہانڈی پک چکی، آدھی بٹ چکی اور آدھی بانٹی جارہی ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ ہمارا مستقبل اللہ کے فضل سے روشن ہے، جو باہر بیٹھے ہیں ان کی بیماری کی ابھی دوائی نہیں آئی۔انہوں نے کہا کہ جلسوں کی سیاست سے تحریک عدم اعتماد پر فرق نہیں پڑتا۔
شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک کی پرویز الہٰی سے ملاقات
بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین و وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر دفاع پرویز خٹک کے ہمراہ لاہور میں چوہدری پرویز الہٰی سے ملاقات کی۔
وفاقی وزرا کی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو منسوخ کردی گئی اور ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا تاہم اس موقع پر وفاقی وزیر مونس الہٰی نے کہا کہ دعا کریں، سب بہتر ہوگا۔
اعلامیے کے مطابق ملاقات میں مونس الہٰی اور طارق بشیر چیمہ بھی شریک ہوئے جہاں پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی نے عمران خان کا پیغام پہنچایا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ طارق بشیر چیمہ نے ساڑھے تین سال میں پارٹی کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو اس ساری صورت حال سے آگاہ کریں گے۔
پرویز الہٰی نے کہا کہ آج کی ملاقات سے متعلق چوہدری شجاعت کو اعتماد میں لیں گے اور آئندہ ملاقات اسلام آباد میں ہوگی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کے ساتھ ملاقات زبردست رہی، اللہ نے کبھی خالی ہاتھ نہیں بھیجا۔
پرویز خٹک سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا عمران خان کا پتا کٹ چکا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ اللہ نہ کرے ایسا ہو۔
قبل ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پی ٹی آئی نے اپنے حکومتی اتحادیوں کو منانے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حکمران جماعت پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے لیے اپنے اتحادیوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے رابطہ کیا، ایم کیو ایم کے ساتھ ملاقات کے بعد شاہ محمود قریشی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ان دعوؤں کو رد کیا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان مفاہمت ہوگئی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے وفد نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس میں اتحادیوں نے پیپلز پارٹی کے ساتھ کسی قسم کے معاہدے کی تردید کی ہے اور یہ دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات کامیاب رہی، کیونکہ ایم کیو ایم نے ایوان زیریں میں حکومت کو اپنی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وزیر خارجہ نے مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کو بھی ٹیلی فون کیا تھا اور انہیں بتایا تھا کہ حکمران جماعت کا وفد ہفتے کو لاہور میں مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں سے ملاقات کرے گا۔