انٹربینک مارکیٹ میں ایک بار پھر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی دیکھی گئی، ڈالر 2 روپے 25 پیسے مہنگا ہو کر 287 روپے 29 پیسے کا ہوگیا، ماہرین اس کی وجہ سپریم کورٹ کے متوقع فیصلے اور ملک میں سیاسی ہلچل کو قرار دے رہے ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 0.78 فیصد یا 2 روپے 25 پیسے مہنگا ہو کر 287 روپے 29 پیسے کا ہوگیا جو گزشتہ روز ایک روپے 25 پیسے اضافے کے بعد 285 روپے 4 پیسے پر بند ہوا تھا۔
مالیاتی ڈیٹا اور تجزیاتی پورٹل میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کی بنیادی وجہ سیاسی غیریقینی کی صورتحال اور عدالت کے فیصلے کا التوا ہے، سیاسی صورتحال کے حوالے سے افراتفری ہے، کسی کو بھی کچھ سمجھ نہیں آرہا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف کی سطح کا معاہدہ نہیں ہوپا رہا جبکہ چین سے بھی 30 کروڑ ڈالر آنے ہیں، وہ بھی اب تک نہیں ٓآئے ہیں۔
سعد بن نصیر نے مزید کہا کہ اسی طرح آئی ایم ایف نے بتایا ہے کہ مہنگائی مزید بڑھ جائے گی، اس کے علاوہ آج مرکزی بینک کی جانب سے زری پالیسی کا اجلاس ہونا ہے، وہ بھی دیکھنا ہے کہ شرح سود میں کتنا اضافہ کیا جاتا ہے۔
پاکستان اس وقت شدید معاشی بحران کا شکار ہے، اس کے ذخائر صرف 4 ارب 24کروڑ ڈالر کے قریب ہیں، جو بمشکل 4 ہفتوں کی درآمدات پورا کرسکتے ہیں، ایسی صورت حال میں ملک کو فوری طور پر آئی ایم ایف کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کی ضرورت ہے، جس سے نہ صرف ایک ارب 20 کروڑ ڈالر ملیں گے بلکہ دوست ممالک اور دیگر کثیر الجہتی قرض دہندگان کی جانب سے فنڈز ملنے کی راہ بھی ہموار ہوگی۔