سپریم کورٹ آف پاکستان نے 26ویں آئینی ترمیم کے بعد پہلا کیس آئینی بینچ میں سماعت کے لیے بھیج دیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزارت پیٹرولیم نیچرل ریسورس کے 7 ملازمین کی بحالی کی درخواستیں آئینی بینچ کو بھجوا دی ہیں۔
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے وزارت پیٹرولیم نیچرل ریسورس کے 7 ملازمین کی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔
دوران سماعت درخواست گزاروں کے وکیل وسیم سجاد نے موقف اپنایا کہ پر سکون زندگی ہر شہری کا آئینی حق ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کیس میں آئینی سوال ہے، 26ویں آئینی ترمیم میں کہا گیا ہے کہ آئینی کیسز آئینی بینچز سنیں گے، اب آئینی بینچز بنیں گے اور وہی تعین کریں گے۔
جسٹس عائشہ ملک نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ کیس اہم ہے، آئینی بینچ ہی سنے گا، ہم یہ درخواستیں آئینی بینچ کو بھیج رہے ہیں۔
بعد ازاں، عدالت نے برطرف ملازمین بحالی کی درخواستیں آئینی بینچ کو بھیج دیں۔
واضح رہے کہ وزارت پٹرولیم نیچرل ریسورس کے 7 ملازمین نے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔