سندھ ہاؤس ہارس ٹریڈنگ کا مرکز ہے، سخت ایکشن پلان کر رہے ہیں، فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سندھ ہاؤس اسلام آباد اس وقت ہارس ٹریڈنگ کا مرکز بنا ہوا ہے، حکومت اس سلسلے میں ایک سخت ایکشن پلان کر رہی ہے اور اس لعنت کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سندھ ہاؤس اس وقت ہارس ٹریڈنگ کا مرکز بنا ہوا ہے، اطلاعات ہیں کہ وہاں پر بہت پیسہ شفٹ کیا گیا ہے اور وہاں لوگوں کو رکھنے کے لیے، ان کی نگرانی کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔اپوزیشن کی جانب سے وفاقی حکومت پر سندھ ہاؤس پر کارروائی اور ریڈ کرنے کے منصوبے کے الزامات سے متعلق سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جس طرح کی منڈی سندھ ہاؤس میں لگائی گئی ہے، جس طرح لوگوں کے ضمیر خریدنے کی کوشیشیں جاری ہیں، یہ بہت بد قسمتی ہے، یہ عمل آئین و قانون کے خلاف ہے، اپوزیشن کا یہ عمل ملک کے مستقبل سے کھلواڑ کے مترادف ہے اور اس کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اس وقت ہارس ٹریڈنگ کا مرکز سندھ ہاؤس ہے، ہم اس پر ایک بڑا ایکشن پلان کر رہے ہیں۔

صحافی کی جانب سے وفاقی وزیر اطلاعات سے پوچھا گیا کہ کیا آپ سندھ ہاؤس پر ریڈ کرنے جا رہے ہیں جس پر فواد چوہدری نے جواب دیا کہ ریڈ کا نہیں کہہ سکتے لیکن اس گھناؤ نے عمل کے خلاف سخت ایکشن ہو گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سوات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی کہا تھا کہ ’اسلام آباد میں سندھ ہاؤس ہے، ارکان کے ضمیر خریدنے کے لیے سندھ ہاؤس میں نوٹوں کی بوریاں لے کر بیٹھے ہیں، آج سندھ کے عوام کا پیسہ بوریوں میں سندھ ہاؤس آیا ہے، سندھ سے گارڈ ز لائے گئے ہیں‘۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف نے چھانگا مانگا سے ارکان کے ضمیر خریدنے کی روایت ڈالی تھی، آج سندھ کے عوام کا پیسہ بوریوں میں سندھ ہاؤس میں ہے جسے بچانے کے لیے گارڈ بھی سندھ سے آئے ہیں۔

قبل ازیں، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم شریف لوگ ہیں، ہمارے پاس کوئی فورس نہیں ہے لہٰذا ہمیں شریف لوگوں کو اتنا دیوار سے نہ لگائیں کہ ہم بدمعاش بن جائیں، کیونکہ جب شریف آدمی بدمعاش بنتا ہے تو بڑے بڑے بدمعاشوں کی بدمعاشی نکل جاتی ہے۔

فواد چوہدری نے شہباز شریف کا نام لیے بغیر کہا کہ چھوٹا ڈان کہتا ہے کہ ملک میں ایسی قومی حکومت بنائی جائے جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) شامل نہ ہو، قوم نے کبھی آج سے پہلے اس طرح کا قومی بیانیہ سنا ہے کہ چوروں کو بچانے کے لیے حکومت ڈاکوؤں کے حوالے کردو۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 63 فیصد آبادی اس وقت نوجوانوں پر مشتمل ہے، ان نوجوانوں کی عمریں 15 سے 33 سال کے درمیان ہیں، یہ وہ نوجوان ہیں جن کا مستقبل پاکستان سے وابستہ ہے اور ان نوجوانوں سے پاکستان کا مستقبل وابستہ ہے اور ہم اپنے مستقبل کو ان چوروں، ڈاکوؤں کے حوالے کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک نجی نیوز چینل جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں صحافی حامد میر کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے تجویز دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں ایک قومی حکومت بننی چاہیے جس میں پی ٹی آئی کے سوا، ملک کی تمام بڑی جماعتیں شامل ہوں۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی اس تجویز کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عقل کے اندھے کہتے ہیں کہ ملک میں قومی حکومت بنائی جائے، ایسی قومی حکومت جو ڈاکوؤں پر مشتمل ہو اور چوروں کو احتساب سے بچائے۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ میں نے گزشتہ دنوں صرف یہ کہا تھا کہ ہم ڈی چوک اسلام آباد میں دس لاکھ لوگ جمع کریں گے، میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ وہ 10 لوگ مخالفین کو ماریں گے یا ان کو تشدد کا نشانہ بنائیں گے، میں نے یہ نہیں کہا کہ وہ لوگ آپ کو دھمکائیں گے، میں نے صرف یہ کہا تھا کہ سیاسی جماعتوں کا حق ہے کہ وہ جلسے کریں، میرے اس بیان سے ہی مخالفین کے ہوش اڑ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا میں نے کہا تھا کہ سیاسی جماعتوں کا حق ہے کہ وہ جلسے کرسکیں، سیاسی جلوس نکال سکیں تاکہ اپنے لوگوں کو متحرک کرسکیں، میں نے کہا تھا کہ ہم اسلام آباد میں ڈی چوک پر 10 لاکھ لوگ جمع کریں گے، لوگوں کو جمع کرنا ہمارا حق ہے، ہم یہ کریں گے، ہم پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع کرکے دکھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم لوئر مڈل کلاس لوگوں کی سیاسی جماعت ہیں، ہم تشدد پر یقین رکھنے والے لوگ نہیں ہیں، ہمارے پاس کوئی دہشت گرد ، جھگڑالو ڈنڈا بردار فورس نہیں ہے، ہم سندھ ہاؤس میں اسلحہ چھپا کر نہیں رکھتے۔

فواد چوہدری کے تقریب سے خطاب کے دوران شرکا نے ڈیزل کے نعرے لگائے جس پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ڈیزل کہنے سے منع کیا گیا ہے، ڈیزل نہ کہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس تو زرتارج گل جیسی لڑکیاں ہیں جو خون دیکھ کرہی بیہوش ہوجاتی ہیں، ہاں لیکن ہم شریف لوگوں کو اتنا مجبور نہ کریں، اتنا دیوار سے نہ لگائیں کہ ہم تشدد کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوجائیں، کیونکہ جب شریف آدمی بدمعاش بنتا ہے تو بڑے بڑے بدمعاشوں کی بدمعاشی نکل جاتی ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت پر عالمی سامراج نے حکومت کی، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا لیڈر آیا ہے جو ملک کو عالمی سامراج کے چنگل سے بچانے کے لیے جدو جہد کر رہا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میں وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کو نوید ہو، خوش خبری ہو کہ یہ مہم بھی ختم ہوگی اور حکومت سروخرو ہوگی۔

اس موقع پر انہوں نے ایک شعر پڑھتے ہوئے کہ ‘کیا حسن نے سمجھا ہے کیا عشق نے جانا ہے ہم خاک نشینوں کی ٹھوکر میں زمانا ہے’ کہا کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کے نوجوانوں کے مستقبل کی امید ہیں اور ہم اس امید کے ساتھ جیئیں گے اور ساتھ مریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں