اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) نے کراچی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان سے رابطہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کام کرنے والی 200 سے زیادہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کے نمائندہ ادارے کی جانب سے کیے گئے ایک حالیہ سروے کا حوالہ دیتے ہوئے، او آئی سی سی آئی کے سربراہ نے رانا ثنا اللہ خان کو بتایا کہ سروے میں شامل 70 فیصد سی ای اوز نے اپنے تین اہم ترین خدشات میں سے ایک خطرہ سیکیورٹی کو قرار دیا ہے۔
سروے میں کہا گیا کہ کراچی اور سندھ میں مجموعی طور پر سیکیورٹی کی صورتحال خاصی خراب ہوئی ہے۔
سروے میں کہا گیا کہ ‘یہ پچھلے اسی طرح کے سیکیورٹی سروے کے نتائج کے برعکس ہے، جس میں گزشتہ 7 سال میں خاص طور پر کراچی میں مسلسل بہتری آئی تھی۔’
او آئی سی سی آئی نے مئی اور جون میں اپنا سالانہ سیکیورٹی سروے کیا جس میں 115 اراکین نے حصہ لیا۔
سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ ہائی پروفائل واقعات جس میں چینی شہری شامل ہیں کراچی میں بڑھتی ہوئی سیکیورٹی تشویش کی ایک وجہ معلوم ہوتی ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق تقریباً نصف جواب دہندگان نے محسوس کیا کہ سیکیورٹی کی صورتحال کا ان کے کاموں اور متعلقہ کاروباروں (سپلائرز/وینڈرز اور صارفین) پر اثر پڑا ہے اور 56 فیصد نے اسٹریٹ کرائمز میں اضافے کا حوالہ دیا جس کا سامنا ان کے ملازمین کرتے ہیں۔
چیمبر نے وہ سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ذمہ دار قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر سرکاری حکام پر زور دیا کہ مجموعی سیکیورٹی ماحول کو مضبوط بنایا جائے۔
ان کا مطالبہ تھا کہ خاص طور پر کراچی، لاہور اور فیصل آباد کے صنعتی شہروں میں غیر ملکیوں کی سیکیورٹی اور اسٹریٹ کرائمز پر توجہ دی جائے۔