سابق ڈی جی لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) احد خان چیمہ کو وزیراعظم شہباز شریف کا مشیر مقرر کردیا گیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے احد خان چیمہ کی وزیراعظم کے مشیر کے طور پر تعیناتی کی منظوری دے دی۔
ایوان صدر کے میڈیا ونگ کے مطابق صدر مملکت نے تعیناتی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 93- ایک کے تحت وزیراعظم کی ایڈوائس پر دی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں احد چیمہ نے سرکاری ملازمت سے استعفیٰ دیا تھا، وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ان کا استعفیٰ قبول کیا تھا۔
اپنے استعفے میں سینئر بیوروکریٹ احد خان چیمہ نے کہا تھا کہ نیب کی جانب سے چلائی جانے والی کارروائی میں خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے پر حکومت پاکستان پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سول سروس سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔
اپنے استعفے میں انہوں نے کہا تھا کہ ان مخالف حالات کے پیش نظر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ پہلے کے جوش اور جذبے کے ساتھ مزید سول سروس کا حصہ نہیں رہ سکتے، میں ایسے نظام میں نوکری تلاش یا قبول نہیں کر سکتا جو اچانک اور باآسانی یہ سوچنے لگے کہ میں بے ایمان ہوں اور مجھے قانون کے تحت مناسب تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے، اس لیے میں نے استعفیٰ دینے اور سروس سے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف جنہوں نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب احد چیمہ کو رفتار، معیار اور کارکردگی کے نئے معیارات کے ساتھ اہم منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے رکھا تھا، انہیں قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ ایک اہم عہدے پر اپنی خدمات جاری رکھیں لیکن انہوں نے اپنے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کے باعث تمام پیشکشوں کو ٹھکرا دیا تھا۔
احد چیمہ نے نیب کے مختلف ریفرنسز کے باعث 38 ماہ (فروری 2018 سے اپریل 2021) جیل میں گزارے، اس کے بعد انہیں ضمانت پر رہا کیا گیا۔
خیال رہے کہ 21 فروری 2018 کو نیب نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر ایل ڈی اے کے سابق سربراہ احد خان چیمہ کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا تھا۔
بعد ازاں احد چیمہ کے ریمانڈ میں عدالت کی جانب سے متعدد بار توسیع کی گئی اور انہیں تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا گیا تھا۔