سابق عالمی چمپیئن عامر خان کا باکسنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

پاکستانی نژاد برطانیہ کے سابق عالمی چمپیئن باکسر عامر خان نے طویل کامیابیوں پر مشتمل شان دار کیریئر کو خیرباد کہہ دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عامر خان نے کہا کہ ‘اپنے گلوز اتارنے کا وقت آگیا ہے، میں 27 سال سے زیادہ عرصے پر محیط ایک شان دار کیریئر پر خوشی محسوس کر رہا ہوں’۔سابق عالمی چمپیئن باکسر نے کہا کہ ‘میں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ غیرمعمولی ٹیم جس کے ساتھ میں کام کر چکا ہوں، اور میرا خاندان، دوستوں اور مداحوں کی محبت اور حمایت جو انہوں نے میرے ساتھ کی’۔

سابق لائٹ ویلٹر ویٹ ورلڈ چمپیئن اور 2004 میں ایتھنز اولمپکس میں سونے کا تمغہ حاصل کرنے والے عامر خان نے 2005 میں پروفیشنل باکسنگ کا آغاز کیا تھا۔

عامر خان کا آخری مقابلہ رواں برس فروری میں کیل بروک کے ساتھ ہوا، جس میں انہیں ناک آؤٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

عامر خان نے کیریئر میں 34 فتوحات حاصل کیں جبکہ 6 مقابلوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

کیل بروک کے ہاتھوں چھٹے راؤنڈ میں تکنیکی طور پر ناک آؤٹ کے ساتھ بڑی شکست کے بعد عامر خان نے کھیل سے ریٹائرمنٹ پر غور کرنے کا اشارہ دے دیا تھا۔

عامر خان سے جب ان کی ممکنہ ریٹائرمنٹ کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ یہ یقیناً سوچنے کی بات ہے، میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ میں کبھی نہیں چاہتا کہ باکسنگ مجھے ریٹائر کرے، میں باکسنگ سے ریٹائر ہونا چاہتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ کبھی کبھی باکسنگ میں اس طرح کی مار پڑتی ہے، میں جانتا ہوں کہ میں نے بڑے دل کا مظاہرہ کیا اور کچھ بڑے شاٹس آزمائے لیکن بعض اوقات اس طرح کے شاٹس مستقبل کے لیے نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔

عامر خان نے کہا تھا کہ میں نے اپنی توقع سے زیادہ کھیلا، شاید میں بہت جلد کھیل کی بلندی پر پہنچ گیا، میں نے اولمپکس میں حصہ لیا اس وقت میری عمر 17 سال تھی، میں نے 22 سال کی عمر میں ورلڈ ٹائٹل جیتا، میں اب 35 سال کا ہوں، میں بہت طویل عرصے سے رنگ میں ہوں، اب میں اس کھیل کے لحاظ سے بوڑھا ہو رہا ہوں، اب میں اپنے بچوں اور اپنے خاندان کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا چاہتا ہوں۔

عامر خان کی فتوحات

رپورٹ کے مطابق 35 سالہ عامر خان اولمپکس 2004 میں 17 سال کی عمر میں رنگ پر اترے اور ان گیمز میں وہ برطانوی ٹیم میں واحد باکسر تھے۔

اولمپک گیمز میں شان دار کارکردگی کے بعد عامر خان باکسنگ کی دنیا میں مشہور ہوئے اور دنیا بھر میں مداحوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا۔

انہوں نے پروفیشنل مقابلوں میں مسلسل 18 فتوحات حاصل کیں اور اپنے اکثر حریفوں کو اپنے مخصوص داؤ سے ناک آؤٹ کردیا۔عامر خان کو 2008 میں بیرڈیس پریسکوٹ سے غیرمتوقع طور پر ناک آؤٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد وہ امریکا چلے گئے اور مشہور ٹرینر فریڈی روچ کے ساتھ ٹریننگ کی۔

پاکستانی نژاد برطانوی باکسر نے 2008 میں کیریئر کی پہلی شکست کے 10 ماہ بعد مانچسٹر ارینا میں ڈبلیو بی اے لائٹ ویلٹرویٹ ٹائٹل کے مقابلے میں اینڈیاس کوٹیلنک کو شکست دی۔

انہوں نے 2011 میں زیب جودا سے کامیابی کے ساتھ آئی بی ایف بیلٹ جیت لی اور یونیفائیڈ چمپیئن کا اعزاز حاصل کیا۔

عامر خان نے اپنے کیریئر میں مارکوس میڈانا، ڈیوون الیگزینڈر اور لوئس کولیزو جیسے سخت حریفوں کے خلاف مثالی کامیابیاں حاصل کیں، جس کے بعد انہیں برطانیہ کے عظیم باکسرز میں شمار کیا جانے لگا۔

انہیں کیریئر میں ناکامیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا، جن میں ڈینی گارشیا اور ساول کینیلو الواریز سے ناک آؤٹ اور لیمونٹ پیٹرسن اور موجودہ اسٹار ٹیرینس کراؤفرڈ سے بھی شکست ہوئی۔

عامر خان کو ان شکستوں کے باوجود دلیر باکسرز میں شمار کیا جاتا ہے جو حریف کے چینلج سے کبھی نہیں گھبرایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں