روس نے یوکرین کے اہم شہر لائسچانسک اور لوگانسک پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ شہر کے میئر نے کہا کہ مغرب میں روسی گولہ باری سے چھ افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق روس کی طرف سے کی گئی ایسی کامیابیوں کا دعویٰ روسی افواج کے لیے ایک فیصلہ کن پیش رفت کی طرف اشارہ ہے جو حملے کے چار ماہ سے زیادہ عرصہ دارالحکومت کیف سے اپنی توجہ ہٹانے کے بعد مشرقی یوکرین پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔اتوار کو روس نے یوکرین پر الزام عائد کیا کہ اس نے یوکرین کی سرحد کے قریب روس کے شہر بیلگوروڈ پر تین کلسٹر میزائل فائر کیے ہیں جبکہ ہفتے کے روز بیلاروس نے دعویٰ کیا کہ اس نے یوکرین کی طرف سے فائر کیے گئے میزائلوں کو روکا تھا۔
لائسچانسک ڈونباس کے لوگانسک علاقے کا آخری بڑا شہر ہے جو اب بھی یوکرین کے ہاتھوں میں ہے اور اس پر قبضہ مشرقی علاقے کو مزید جنگ کی گہرائی میں دھکیلنے کا اشارہ ہے۔
روسی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ سرگئی شوئیگو نے روسی مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف ولادیمیر پیوٹن کو عوامی جمہوریہ لوگانسک کی آزادی سے آگاہ کر دیا ہے۔
اس اعلان سے چند منٹ قبل، جس کی اے ایف پی نے تصدیق نہیں کی، روسی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا تھا کہ لائسی چانسک میں لڑائی جاری ہے اور یوکرین کی افواج کو مکمل طور پر گھیر لیا گیا ہے۔تاہم، یوکرین نے ابھی تک اس روسی دعوے پر کوئی جواب نہیں دیا۔
یوکرین نے میزائل فائر کیے، روس
روس نے یوکرین پر اس کی سرحد کے قریب بیلگوروڈ شہر پر تین میزائل فائر کرنے کا الزام لگایا ہے جس کے نتیجے میں کم از کم تین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
روس کی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف کا کہنا ہے کہ روسی طیارہ شکن دفاع نے یوکرینی قوم پرستوں کی طرف سے بیلگوروڈ کی طرف بھیجے گئے تین توچکا-یو کلسٹر میزائلوں کو مار گرایا ہے۔
روسی گولہ باری میں 6 افراد ہلاک
متعدد راکٹ لانچرز کی گولہ باری سے یوکرین کے مشرقی شہر سلوویانسک میں ایک بچے سمیت چھ افراد جاں بحق ہوگئے ہیں اور یہ شہر روسی فوجیوں کی پیش قدمی کے باعث حملے کی زد میں آیا ہے۔
ڈونیٹسک کے علاقے کے ترجمان نے یوکرینی میڈیا کو ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آج کی گولہ باری سے 6 ہلاک، 15 زخمی ہو گئے ہیں، تاہم مرنے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
ڈونیٹسک کے علاقے کی ترجمان ٹیٹیانا اگناچینکو جس کا تعلق سلوویانسک سے ہے اس نے رہائشیوں سے خطہ چھوڑنے کی اپیل کیکیونکہ فرنٹ لائن صرف چند کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
سنیک جزیرے پر فاسفورس بم
یوکرین کی فوج نے روس پر الزام لگایا ہے کہ ماسکو کے بحیرہ اسود میں چٹانی علاقے سے اپنی افواج کے انخلاء کے صرف ایک دن بعد سنیک جزیرے پر آگ لگانے والے فاسفورس گولہ بارود کا استعمال کیا گیا ہے۔
روسی وزارت دفاع نے اس کو ’خیر سگالی کے اشارہ‘ کے طور پر بیان کیا ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ ماسکو یوکرین سے اناج کی برآمدات کو باحفاظت باہر بھیجنے کی اقوام متحدہ کی کوششوں میں مداخلت نہیں کرے گا۔
اوڈیسا پر خونی حملہ
یوکرین کے ضلع اوڈیسا کے ڈپٹی چیف سرگی براچوک نے کہا کہ بحیرہ اسود پر یوکرین کے فلیش پوائنٹ اوڈیسا کے علاقے میں میزائل حملوں میں 21 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ حملہ ایک دن بعد اس وقت ہوا جب روسی فوجیوں نے اوڈیسا کے ساحل سے دور سنیک نامی جزیرے پر اپنی پوزیشن پیچھے کر لی تھی۔
جمعہ کے دن ابتدائی مراحل میں روسی میزائلوں نے یوکرین کے شہر اوڈیسا کے جنوب میں تقریباً 80 کلومیٹر دور سرہیوکا میں نو منزلہ اپارٹمنٹ کی عمارت اور ایک تفریحی مرکز کو نشانہ بنایا تھا۔
جس کے بعد حکام نے کہا کہ اس حملے میں مرنے والوں میں 2 بچے اور زخمیوں میں 6 دیگر افراد شامل ہیں۔جرمنی نے اس حملے کو ’غیر انسانی اور مذموم‘قرار دیا ہے۔